حیدرآباد:ایم کیو ایم پاکستان سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے گزشتہ 13برسوں میں سندھ کے شہری علاقوں کو کھنڈرات میں تبدیل کرتے ہوئے موہنجودڑوڑو بنا دیا۔
ایم کیو ایم پاکستان پر لسانیت کا الزام لگانے والے یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ سندھ کے شہری علاقے گزشتہ5دہاہیوں سے سندھ کے شہری علاقوں کو لسانی نفرت کا شکار بنائے ہوئے ہیں پیپلز پارٹی کی متعصب حکومت نے ترقیاتی کام ہوں یا امیدواروں کا انتخاب اس میں ہمیشہ نسلی تعصب کا مظاہرہ کیا ہے۔
آئین کے آرٹیکل 239کے ذیلی شق 4کے تحت ہم آئینی طور پر صوبہ مانگ رہے ہیں اس ضمن میں کراچی کی عوام نے 24ستمبر کو اپنا فیصلہ دے دیا ہے اوراب 4اکتوبر کو حیدرآباد کی عوام سٹی گیٹ سے لے کر کوہ نور چوک تک مارچ نکال کر علیحدہ انتظامی صوبے کیلئے اپنی رائے کا اظہار کر یں گے۔
ان خیالات کا اظہار سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے ڈپٹی کنوینر وسیم اختر،اراکین رابطہ کمیٹی سید امین الحق،مسعود محمود،اور سہیل مشہدی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے حیدرآباد میں یونیورسٹی کی قیام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں،پیپلز پارٹی کی بدعنوان متعصب حکومت دراصل ترقی کی دشمن ہے اگر ہم ترقی چاہتے ہیں تو پیپلز پارٹی کی حکومت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔
ایم کیو ایم پاکستان یہ سمجھتی ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں کی ترقی علیحدہ صوبے کے بغیر ممکن نہیں صوبے کے حصول کیلئے آئینی قانونی اور عوامی جدوجہد جاری رہے گی۔
اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے رکن سید امین الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے شہروں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں کو بھی تباہ کر دیا۔
ایم کیو ایم پاکستان نے دیہی علاقوں کیلئے بھی فنڈز کے اجراء کی کامیاب کوششیں کیں، ہم دو سال سے وفاقی حکومت کا حصہ ہیں ان دو سالوں سے بھی 4ماہ منہا کر دیئے جائیں کہ جب ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی وزارت سے علیحدہ ہوگئے تھے۔