کراچی کے شہریوں کے لیے ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جہاں کے الیکٹرک نے پپری پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کی فراہمی بحال کر دی ہے۔
ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق کیبل فالٹ رات 10 بج کر 15 منٹ پر پیش آیا تھا جس کی مرمت کا کام صبح 9 بج کر 15 منٹ پر مکمل کر لیا گیا۔
بجلی کی فراہمی بحال ہونے کے بعد پپری پمپنگ اسٹیشن سے شہر کو پانی کی فراہمی دوبارہ شروع ہو چکی ہے۔ ترجمان کے مطابق کیبل فالٹ کے باعث شہر کو 95 ملین گیلن یومیہ (ایم جی ڈی) پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ پپری پمپنگ اسٹیشن کراچی کو روزانہ 145 ایم جی ڈی پانی فراہم کرتا ہے، اس لیے اس نوعیت کی فنی خرابی شہریوں کے لیے شدید مشکلات کا سبب بن سکتی ہے۔
قبل ازیں پانی کی قلت اور شہری تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ایک اور اہم اقدام اٹھاتے ہوئے، کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے چیف ایگزیکٹو آفیسر کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن احمد علی صدیقی کی باضابطہ درخواست پر حب کینال میں نہانے، تیراکی اور عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ فیصلہ حب کینال میں ڈوبنے کے بڑھتے ہوئے واقعات، انسانی جانوں کو لاحق خطرات اور واٹر سپلائی انفراسٹرکچر کی سلامتی کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔
کمشنر کراچی نے صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دفعہ 144 تعزیراتِ پاکستان کے تحت 17 جون 2025 سے 16 جولائی 2025 تک حب کینال کے اطراف تمام غیر مجاز سرگرمیوں پر مکمل پابندی کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حب کینال میں غیر قانونی سرگرمیاں نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہیں بلکہ شہر کے نازک آبی نظام کو بھی متاثر کر سکتی ہیں۔
اس ضمن میں تمام متعلقہ اسٹیشن ہاؤس آفیسرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی صورت میں فوری طور پر دفعہ 188 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے اور مقدمات درج کیے جائیں۔
ترجمان واٹر کارپوریشن نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں اور حب کینال کے اطراف کسی بھی غیر ضروری یا خطرناک سرگرمی سے اجتناب کریں تاکہ قیمتی انسانی جانوں کی حفاظت اور شہر کے پانی کے نظام کو محفوظ رکھا جا سکے۔