آلو اور ٹماٹر کینسر کو ہرانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ تحقیق

مقبول خبریں

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آلو اور ٹماٹر کینسر کو ہرانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ تحقیق
آلو اور ٹماٹر کینسر کو ہرانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ تحقیق

آلو اور ٹماٹر ہماری روز مرہ کی خوراک کا حصہ ہوتے ہیں، یہ ایسی سبزیاں ہیں جنہیں گھروں میں بہت زیادہ پکایا جاتا ہے، اس حوالے سے اچھی خبر یہ ہے کہ ماہرین نے اِن سبزیوں کو کینسر کے علاج میں مددگار قراردیا ہے۔

حال ہی میں پولینڈ کے سائنسدانوں نے ایک تحقیق کی ہے جس کے مطابق آلو، ٹماٹر اور بینگن میں پایا جانے والا گلائیکول کلوئیڈز نامی کیمیائی مرکب کینسر کے خلاف علاج میں معاون ہوتا ہے بلکہ اس سے کینسر کے علاج کے دوران کیمو تھراپی سے ہونے والے نقصانات اور مضر اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔

کیمو تھراپی کے دوران جہاں کینسر زدہ خلیات کا خاتمہ ہوتا ہے وہیں اس کے باعث صحت مند خلیات بھی متاثر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے مریض کو بال گرنے، قے اور جسمانی کمزوری جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ماہرین کے مطابق تحقیق کے دوران انہوں نے گلائیکول کلوئیڈز والی سبزیوں جیسا کے آلو، ٹماٹر اور بینگن کا جائزہ لیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ اس کیمیائی مرکب کی صحیح مقدار دی جائے تو یہ علاج میں انتہائی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فیفا ورلڈکپ کے آخری 4 میچز کیلئے نئی فٹبال ’الحلم‘ متعارف

تحقیق کے دوران ماہرین نے اس مرکب کے 5 اجزاء پر خصوصی توجہ مرکوز کی جن کے متعلق خیال کیا جارہا ہے کہ مستقبل میں ان سے کینسر کے علاج کی دوا تیار ہوسکتی ہے۔ تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ گلائیکول کلوئیڈز کے 5 اجزاء میں کینسر زدہ خلیات کو ختم کرنے کی صلاحیت ہے اور یہ کینسر زدہ ایسے خلیات کو بھی نشانہ بناتے ہیں جو کہ کینسر کے علاج کی دواؤں کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ٹماٹر جسم میں خلیات کے نظام کو بہتر بناتا ہے جس سے کینسر زدہ خلیات کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے، تاہم ابھی یہ بات تحقیق طلب ہے کہ سبزیوں میں پائے جانے والے کیمیائی اجزاء کس طرح انسانی خلیے میں کینسر کا مقابلہ کرتے ہیں، یہ بھی تحقیق ہونا باقی ہے کہ کون سے اجزاء اہم اور انسانوں میں تجربات کے لیے محفوظ ہیں۔

پولش ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کے سائنسدان ایسی دوا تلاش کر رہے ہیں جو کینسر زدہ خلیات کے خلاف مؤثر ہو تاہم اس کے ساتھ ہی وہ صحت مند خلیوں کے لیے محفوظ بھی ہو، اس لیے علاج کے لیے نباتات کا رخ کرنا مفید ہوسکتا ہے جو صدیوں سے مختلف بیماریوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔

تاہم ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسی کوئی تحقیق نہیں کہ جس میں ثابت ہوا ہو کہ روزانہ یہ چیزیں اتنے دن کھانے سے کینسر کے خلیات ختم ہوجائیں گے، یہ چیزیں کینسر کے علاج جیسا کہ کیمو تھراپی، ریڈیوتھراپی اور سرجری کا متبادل نہیں ہوسکتیں۔

Related Posts