وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کو کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کے شواہد پر مبنی رپورٹ 22 جون کو پیش کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق طیارہ حادثے کی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ائیر کموڈور عثمان غنی وزیرِاعظم عمران خان کو 22 جون کو رپورٹ پیش کریں گے جو آج اہم شواہد لے کر اسلام آباد پہنچے ہیں۔
قومی ائیر لائن (پی آئی اے) طیارہ حادثے کے اہم شواہد میں بلیک باکس بھی شامل ہے جس سے حادثے کی وجوہات، پائلٹ کی گفتگو اور دیگر حقائق پر مبنی رپورٹ وزیرِ اعظم کو پیش کی جائے گی۔
فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم نے بلیک باکس ڈی کوڈ کرکے ائیر کموڈور عثمان غنی کے حوالے کیا جس کے بعد تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پی کے 8734 کے ذریعے وطن واپس پہنچے۔
آئندہ چند روز میں ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ ایوی ایشن ڈویژن میں جمع کرادی جائے گی جبکہ کراچی میں 22 مئی کو طیارہ حادثے میں 97 افراد جاں بحق جبکہ 2 معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے تھے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور سابق وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے طیارہ حادثے کے بعد شہداء کی میتوں کیلئے دربدر پھرنے والے لواحقین کی بے بسی دیکھتے ہوئے انتظامیہ کی نااہلی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر8 روز قبل ایک ویڈیو پیغام کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیرِ داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ لواحقین کا میتوں کیلئے پریشان ہونا انتظامیہ کیلئے شرمناک ہے۔ وفاقی وزیرِ ہوا بازی کو کراچی میں بیٹھ کر حالات کا مقابلہ کرنا چاہئے تھا جبکہ وہ شہر چھوڑ کر چلتے بنے۔
مزید پڑھیں: طیارہ حادثے کے بعد لواحقین شہداء کی میتوں کیلئے دربدر