حکومت کا یو ٹرن، پیمرا کو عمران خان کی تقاریر دکھانے پر پابندی فوری واپس لینے کی ہدایت

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی حکومت نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی تقریر پر پابندی فوری طور پر ختم کرنے کی ہدایت کردی۔
وفاقی حکومت نے سیکشن 5 کو بروئے کار لاتے ہوئے پیمرا کو پابندی ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

صدر مملکت کی سیاسی جماعتوں کو ثالثی کی پیش کش، عمران خان کی عیادت کی

واضح رہے کہ پیمرا آرڈیننس کا سیکشن 5 وفاقی حکومت کو مخصوص حالات میں کسی اتھارٹی کے اختیارات معطل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
قبل ازیں پیمرا نے عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس نشر کرنے پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔
سنیچر کو پیمرا کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کی ریکارڈڈ تقریر بھی نشر نہیں کی جا سکتی۔
حکم نامے میں عمران خان کی مختلف تقاریر اور پریس کانفرنسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’ملکی اداروں اور ریاستی اداروں کے خلاف بلاجواز نفرت انگیز، تہمت آمیز اور توہین آمیز بیانات نشر کرنا سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔
پیمرا نے نیوز چینلز کو انتباہ کیا کہ ہدایات کی خلاف ورزی پر عوامی مفاد میں بغیر کسی شوکاز نوٹس کے چینل کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔
نیوز چینلوں کے مالکان کی تنظیم پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے بھی پیمرا کی جانب سے چیئرین پی ٹی آئی کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کے فیصلے کا نوٹس لے لیا ہے۔
پی بی اے کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق پی بی اے اپنے ارکان اور وکلا سے مشاورت کے بعد قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کرے گی۔

Related Posts