الیکشن کمیشن نے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا، وزیر اعظم عمران خان

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
چاہے جتنا دباؤ پڑے پاک چین تعلقات میں تبدیلی نہیں آئے گی، وزیراعظم
چاہے جتنا دباؤ پڑے پاک چین تعلقات میں تبدیلی نہیں آئے گی، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملکی مسائل کو سمجھنے کے سینیٹ کے الیکشن میں جو کچھ ہوا اسے سمجھنا ضروری ہے۔ سینیٹ میں گذشتہ تیس چالیس سال سے پیسہ چلتا ہے۔ جو سینیٹر بننا چاہتا ہے وہ ارکان پارلیمنٹ کو خریدتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے اندر ملک کی لیڈر شپ آتی ہے اور ارکان پارلیمنٹ انہیں منتخب کرتے ہیں۔ مجھے تب بہت زیادہ حیرت ہوئی کہ سینیٹر رشوت دے کر یہ نمائندگی حاصل کرتا ہے اور دوسری جانب قومی اسمبلی کے رکن ضمیر بیچتے ہیں۔ تب سے اوپن بیلٹ کے لیے مہم شروع کی۔

وزیر اعظم عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ مجھے سیاسی میں آنے کی ضرورت کیا تھی؟ میرے پاس اللہ کا دیا سب کچھ، لیکن میں اس سسٹم کو ٹھیک کرنے کے لئے سیاست میں آیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے کہا تھا کہ یہ سب این آر او لینے کے لئے اکٹھے ہوجائیں گے او ر ایسا ہی ہوا، لیکن میں نے انہیں  ۔سابق جنرل مشرف کی طرح این آر او نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا

وزیر اعظم نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے اوپن بیلٹ کیلئے میثاق جمہوریت پردستخط کیے،انہوں نے اب کیاکیا؟ انہوں نے بلیک میل کرنیکی کوشش کی، (ن)لیگ،پیپلزپارٹی نے خودکہاسینیٹ الیکشن میں پیسہ چلتاہے۔

جج صاحبان نے بھی کہاسینیٹ الیکشن میں پیسہ چلتاہے،عدالت میں سب نے اکٹھے ہوکرکہاسیکرٹ بیلٹ ہوناچاہیے، انہی پارٹیوں نے پہلے کہاتھاکہ اوپن بیلٹ ہوناچاہیے۔

جب ان جماعتوں نے ہماری بات نہیں مانی تو ہم سپریم کورٹ گئے، ان کوخوف تھااب میں ان کے کرپشن کیسزپرآگے بڑھوں گا، انہوں ایف ایٹی ایف کی قانون سازی میں بلیک میل کرنیکی کوشش کی۔

انہوں نے پوری کوشش کی کہ ہمارے ممبرتوڑیں،ہماری اکثریت کوختم کریں، اکثریت ختم کرناعدم اعتماد کا ووٹ نہیں ہے، پریشرڈال رہے تھے میں بھی مشرف کی طرح این آراودیدوں،سابق دورمیں پاکستان کوگریلسٹ میں ڈالاگیا۔

وزیر اعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیٹف کی بات نہیں مانتے توہمیں بلیک لسٹ میں ڈال دیاجاتا، بلیک لسٹ ہوتے توپاکستان کاروپیہ گرجاتااورمہنگائی بڑھ جاتی، فیٹف قانون سازی کے دوران بلیک میل کیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کامقصدتھااعتمادکیووٹ کی تلوارمجھ پرلٹکائیں اورمیں این آراودوں، قانون سازی کے دوران کہاگیانیب ختم کریں تب ساتھ دیں گے، 1985ء کے بعدملک میں تباہی مچی،کرپشن اوپرگئی،جب وزیراعظم اور وزیرچوری کرتاہے تو ملک کو مقروض کردیتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان انصاف وہ ہوتاہے جو طاقتور کوقانون کے نیچے لاتاہے، اوپن بیلٹ کامطالبہ کرنیوالے سیکرٹ بیلٹ کیلئے اکٹھے ہوگئے، جیلوں میں جوغریب چورہیں وہ تمام ملکربھی 30ارب روپے چوری نہیں کرسکتے، کہاتھااحتساب ہوگاتوسب اکٹھے ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ہاتھوں نہ بلیک میل ہوں گانہ این آر او دوں گا، پرویزمشروف نے دباؤ میں آکران دونوں پارٹیوں کو این آر او دیدیا، مگر آج میں صاف کہتا ہوں کہ کسی صورت این آر او نہیں دوں گا۔

Related Posts