اسلام آباد: ظاہر جعفر کے خاندان کی جانب سے نجی اخبار میں بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ہم 27سالہ نور مقدم کے ان کے بیٹے ظاہر جعفر کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ظاہر جعفر کے خاندان کی جانب سے نور مقدم کے اہل خانہ اور ان کے چاہنے والوں سے تعزیت کا اظہار کیا گیا، بیان میں کہا گیا ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ نور مقدم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے۔
انہوں نے نور مقدم کے گھر والوں سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کوئی بھی آپ کی کھوئی ہوئی خوشی واپس نہیں کرسکتا اور نہ ہی آپ کے دکھ کو کم کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم اس ظلم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اور آگے بھی ظاہر جعفر اور اس کے اقدامات کی مذمت کرتے رہیں گے۔
#ZahirJaffar parents are managing all this from jail! How influencer are they! Isn't? pic.twitter.com/2H0Iixipav
— Adil Hussain (@adiljournalist) July 29, 2021
یہ بیان اسلام آباد میں نور مقدم کے بہیمانہ قتل کے ایک ہفتہ بعد آیا ہے۔ یہ ایک ایسا واقعہ ہے جس نے پاکستان میں خواتین پر ہونے والے تشدد پر بے چینی کو جنم دیا ہے۔
دوسری جانب واضح رہے کہ نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر سے امریکی سفارتکار نے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے وضاحتی بیان جاری کیا ہے جبکہ وفاقی پولیس نے ایسی کسی بھی ملاقات کی تردید کی ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں قائم امریکی سفارتخانے کی جانب سے اس بات تصدیق کی گئی کہ سفارت خانے کے ایک اہلکار نے ظاہر جعفر سے جیل میں ملاقات کی ہے۔
امریکی سفارتخانے سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا کہ کسی دوسرے ملک میں امریکی شہری پر اس ملک کے قانون لاگو نہیں ہوتے ہیں اس لیے انہیں کسی قسم کی کوئی پریشانی لینے کی ضرورت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: امریکی سفارتکار کی ظاہر جعفر سے ملاقات، وفاقی پولیس نے ایسی کسی بھی ملاقات کی تردید کردی