کراچی: اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے پاکستان میں متوسط طبقہ 42 فیصد سے گھٹ کر 33 فیصد رہ گیا۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق معاشی بدحالی کے سبب متوسط طبقے میں نمایاں کمی ہو رہی ہے۔ یہ طبقہ اپنے لیے نہیں بلکہ دوسروں کے لیے جیتا ہے جبکہ اشرافیہ معاشرے پر تسلط برقرار رکھنے کیلیے متوسط اور غریب طبقے کے ذہین لوگوں کو خریدنے کی کوششوں میں لگا رہتا ہے۔
پاکستان کے 95 فیصد افراد روزگار جانے کے خوف میں مبتلا
ماہر معیشت حفیظ پاشا کے مطابق معاشی عدم استحکام اورقوت خرید میں کمی جیسے عوامل بڑی وجہ ہے۔ افراط زر کے باعث غربت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
بیروزگاری میں10 فیصد سالانہ اضافے کے باعث ہر سال 30 لاکھ افراد غریب طبقے میں شامل ہورہے ہیں۔ امیر طبقہ آمدن کا 20 سے 30 فیصد حصہ جبکہ متوسط اور غریب 70 سے 80 فیصد حصہ خوراک پر خرچ کرتے ہیں۔
دولت کی غیر منصفانہ تقسیم سے امیر مزید امیر ہوتا جا رہا ہے۔ یہی حالات رہے تو کچھ عرصے میں مزید 2 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہو جائیں گے۔