پاکستانوں کا چائے سے لازوال عشق؛ ایک سال میں 179 ارب روپے کی چائے پی گئے

مقبول خبریں

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

پاکستان کے چائے کے شوقین عوام نے مالی سال 2024-25 میں چائے کی درآمد پر 179 ارب روپے سے زائد خرچ کیے، جو اس مشروب سے قوم کی گہری محبت کی عکاسی کرتا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال 246,514 میٹرک ٹن چائے درآمد کی گئی جو گزشتہ مالی سال 2023-24 کے 259,000 میٹرک ٹن کے مقابلے میں 4.2 فیصد کم ہے تاہم درآمدی بل 629 ملین ڈالر تک جا پہنچا جو پاکستانی روپوں میں 179 ارب سے زائد بنتا ہے۔

جون 2025 میں پاکستانیوں نے 19,804 میٹرک ٹن چائے درآمد کی جس کی مالیت 49.7 ملین ڈالر یا 14.18 ارب روپے رہی۔ یہ حجم مئی 2025 کے مقابلے میں 16.94 فیصد کم تھا جب 21,971 میٹرک ٹن چائے تقریباً 60 ملین ڈالر کی درآمد کی گئی تھی۔ اس کمی کے باوجود چائے کا درآمدی بل بلند رہا جو اس مشروب کی پاکستان میں مستقل مانگ کو ظاہر کرتا ہے۔

چائے پاکستان میں محض ایک مشروب نہیں بلکہ ایک ثقافتی علامت ہے۔ ہر گھر، دکان اور دفتر میں صبح سے رات تک چائے کے کپ چھلکتے ہیں۔ ملک بھر میں لاکھوں چائے خانے دن رات کھلے رہتے ہیں جہاں لوگ تازہ دودھ پتی کی چسکیوں کے ساتھ گپ شپ میں مصروف رہتے ہیں۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق، پاکستانی روزانہ کئی کپ چائے پیتے ہیں جو اسے دنیا کے سب سے بڑے چائے درآمد کرنے والے ممالک میں شامل کرتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مالی سال 2023-24 میں پاکستانیوں نے آن لائن شاپنگ پر 10.42 ارب ڈالر خرچ کیے جو معیشت پر بڑھتے ہوئے ڈیجیٹل رجحانات کی نشاندہی کرتا ہے تاہم چائے کی درآمدات کا حجم اور اس کا معاشی بوجھ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ پاکستانی اپنی پسندیدہ چائے سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔

حکومت کی جانب سے غیر ضروری درآمدات کو محدود کرنے کی تجاویز کے باوجود چائے کو ہمیشہ استثنیٰ حاصل رہا ہے کیونکہ یہ پاکستانی دل و دماغ کا حصہ ہے۔

Related Posts