اسلام آباد:سعودی عرب میں ملازمت کرنے والے اوورسیز پاکستانی اپنے واجبات کے حصول کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق 2015 میں سعودی کمپنی بن لادن اور اوجر کمپنی نے تقریباً سترہ ہزار پاکستانیوں کو زبردستی ملازمت سے نکال دیا تھا اور ان کے واجبات ادا نہیں کئے تھے۔
متاثرین نے پرامن احتجاج کرتے ہوئے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ دونوں کمپنیوں نے ستر ہ ہزار پاکستانیوں کو ملک سے زبردستی نکال دیا تھا جو پاکستانی سعودیہ میں رہ گئے تھے ان میں سے بہت سے لوگوں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔
بچ جانے والے پاکستانیوں نے سعودی لیبر کورٹ میں واجبات کی ادائیگی کے لیے کیس دائر کر دیا تھا،ہم لوگ کیس ڈیڑھ سال قبل جیت گئے تھے،لیکن ابھی تک ہمیں واجبات کی ادائیگی نہیں کی گئی۔متاثرین میں کثیر تعداد عمر رسیدہ افراد کی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم لوگوں نے تیس پینتیس سال سعودیہ میں گذارے ہمارے سترہ ہزار پاکستانیوں کے واجبات تقریبا تین ارب ڈالر بنتے ہیں جو کہ اس وقت سعودی لیبر کورٹ میں جمع ہیں،ہمارے گھر میں فاقے ہیں،بچے پریشان ہیں۔
مہنگائی کی وجہ سے جینا محال ہے،گھر میں جوان بیٹیاں ہیں جن کی شادیاں کرنی ہیں، ہم لوگ مریض ہوچکے ہیں ڈیڑھ سال قبل ہم کیس جیت چکے ہیں،لیکن ہمیں ابھی تک واجبات کی ادائیگی نہ ہوسکی۔
اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہماری حکومت نے ہمارا ساتھ نہیں دیا اور نہ وزیر خارجہ نے اس بارے میں سعودی وزیر سے بات کی، اگر سعودی وزیر سے معاملہ اٹھایا گیا ہوتا تو اس وقت تک ہمیں ادائیگی ہو چکی ہوتی۔ہم اس وقت سخت مشکل میں ہیں۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کا افتتاح کردیا