اسلام آباد: امریکی ٹیرف کے نفاذ سے پاکستانی برآمدات کو کروڑوں ڈالرز کا خسارہ ہوگا جس کا تخمینہ 1 ارب 40کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے جبکہ پاکستانی مصنوعات پر تجارتی محصولات میں اضافہ عارضی طور پر معطل کردیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تجارتی محصولات میں اضافے کا اعلان پاکستان کی اہم برآمدات پر تباہ کن اثرات مرتب کرسکتا ہے۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) کا کہنا ہے کہ یہ اعلان ملک کے تجارتی افق پر ایک طوفان اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایک نجی ٹی وی رپورٹ میں پی آئی ڈی ای کا حوالہ دیتے ہوئے کہا یگا کہ امریکا کے مجوزہ باہمی محصولات پاکستان کی برآمدی صنعت پر تباہ کن نتائج لاسکتے ہیں۔ محصولات کے تحت میکرو اکنامک عدم استحکام، ملازمتوں میں نمایاں کمی اور زرِ مبادلہ کی آمدنی میں اہم کمی ہوسکتی ہے۔
پی آئی ڈی ای رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اگر موجودہ 8اعشاریہ 6فیصد موسٹ فیورٹ نیشن (ایم ایف این) ٹیرف میں اضافہ کریں تو مجموعی ڈیوٹی کا حجم 37اعشاریہ 6فیصد تک جا پہنچتا ہے، نتیجتاً پاکستان کی جانب سے امریکا کو برآمدات میں 20 سے 25فیصد کی کمی آئے گی اور سالانہ خسارہ 1ارب 10کروڑ سے لے کر 1ارب 40کروڑ ڈالرز تک ہوسکتا ہے۔
برآمدات میں اتنی بڑی کمی کا نمایاں خمیازہ ٹیکسٹائل سیکٹر کو بھگتنا ہوگا۔ پاکستان نے مالی سال 2024 میں امریکا کو 5ارب 30 کروڑ ڈالرز مالیت کی برآمدات کی تھیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکا پاکستان کیلئے سب سے بڑی سنگل کنٹری ایکسپورٹ مارکیٹ کی حیثیت رکھتا ہے۔ برآمدات میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کا حجم اہم رہا جس پر پہلے ہی 17فیصد تک ٹیرف عائد ہے۔