پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کردیے۔
غزہ پر تاریخ کے سب سے تباہ کن اور انسانیت سوز حملے نے ہر درد مند دل کو دہلا دیا ہے۔ تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اسرائیلی فوج کی بدترین دہشت گردی اور بھیانک جنگی جرم کی شدید مذمت کررہے ہیں۔
کھیلوں اور شوبز سے وابستہ کئی نمایاں شخصیات کی جانب سے اسرائیلی مظالم بند کرنے اور فلسطینیوں کا اجتماعی قتل عام روکنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے قتل کی دھمکیاں، امریکی ماڈل جیجی حدید نے اپنا فون نمبر تبدیل کردیا
ورلڈکپ کیلئے بھارت میں موجود پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی مظلوم فلسطینیوں کے حق میں اپنی آواز بلند کرتے ہوئے اُن کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔
آل راؤنڈر شاداب خان، محمد نواز، اسامہ میر، افتخار احمد، حارث رؤف اور سابق کرکٹر اظہر علی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر فلسطین کے قومی پرچم کی تصاویر پوسٹ کرکے مظلوم فلسطینی عوام کیلئے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔
☮️ ???????????????? pic.twitter.com/uVh2QWtcJF
— Iftikhar Ahmad (@IftiMania) October 18, 2023
☮️ ✌???? pic.twitter.com/vPjUEnKU6E
— Usama Mir (@iamusamamir) October 18, 2023
???? pic.twitter.com/SOg2ihARrX
— Haris Rauf (@HarisRauf14) October 18, 2023
???????????????? pic.twitter.com/2hH4Gjmyhn
— Muhammad Nawaz (@mnawaz94) October 18, 2023
☮️ ☮️ ☮️ ☮️ pic.twitter.com/r8E31Jsfya
— Shadab Khan (@76Shadabkhan) October 18, 2023
قبل ازیں محمد رضوان نے سری لنکا کے خلاف ورلڈ میچ میں ٹیم کی جیت کے بعد ایکس پوسٹ میں اپنے مین آف دی میچ ایوارڈ کو “غزہ کے بہن بھائیوں” کے نام کیا تھا جس پر بھارت میں ان کے خلاف شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔
This was for our brothers and sisters in Gaza. ????????
Happy to contribute in the win. Credits to the whole team and especially Abdullah Shafique and Hassan Ali for making it easier.
Extremely grateful to the people of Hyderabad for the amazing hospitality and support throughout.
— Muhammad Rizwan (@iMRizwanPak) October 11, 2023
محمد رضوان کو بھارتی شائقین کے ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ آئی سی سی میں بھی شکایت کی گئی تھی جس پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے رضوان کے ٹویٹ کو انکا انفرادی معاملہ قرار دیا تھا۔