نیو یارک: پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے قبضے اور جارحیت کو بد ترین دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت 70 سال سے کشمیری عوام کے حقوق غصب کرنے میں مصروف ہے۔
تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے جنرل اسمبلی کی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری حقِ خود ارادیت کی جائز تحریک اور دہشت گردی میں فرق واضح طور پر سمجھے۔
جنرل اسمبلی کمیٹی اجلاس سے خطاب کے دوران منیر اکرم نے کاہ کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار قیمتی جانیں گنوائیں، بھارت نے گزشتہ 7 دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم و ستم جاری رکھا ہوا ہے۔
پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ دہشت گردی کے نام پر مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد دبائی نہیں جاسکتی، کشمیر پر ظلم و ستم اور جارحیت بھارت کی بد ترین ریاستی دہشت گردی ہے۔ کشمیر کے حریت رہنما قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔
منیر اکرم نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث دنیا بھر میں ہزاروں انسان زندگی کی بازی ہار گئے، کشمیر کی آئینی حیثیت بدلنے کے بعد سے بھارت نے 13 ہزار مظلوم کشمیریوں کو حبسِ بے جا میں رکھا ہوا ہے۔
بھارتی پالیسیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اسلاموفوبیا کو سرکاری پالیسی کے تحت تقویت دی ہے جبکہ ہم دہشت گردی کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ پاکستانی فورسز نے دہشت گردی کا پامردی سے سامنا کیا۔
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی فورسز کی کامیابی کو بے مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں توقع ہے افغان امن عمل کا مثبت سیاسی نتیجہ نکلے گا اور دہشت گردی پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان سے بھی ختم ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے مسئلۂ کشمیر و فلسطین کو اقوامِ متحدہ کی ناکامی قرار دے دیا