پاکستان نے بھارت کے متنازعہ منصوبوں پر اعتراضات اٹھا دئیے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان نے بھارت کے متنازعہ منصوبوں پر اعتراضات اٹھا دئیے
پاکستان نے بھارت کے متنازعہ منصوبوں پر اعتراضات اٹھا دئیے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: پاکستان نے نئی دہلی میں منعقدہ پاک بھارت انڈس کمیشن (پی آئی سی) کے اجلاس کے دوران مغربی دریاؤں پر بھارت کے متنازعہ ہائیڈرو الیکٹرک منصوبوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سندھ طاس معاہدے 1960 کی متعلقہ دفعات کے تحت ہر سال پاکستان اور بھارت میں متبادل طور پر اجلاس منعقد ہوتا ہے۔ پاکستانی وفد کی قیادت کمشنر سید مہر علی شاہ نے کی جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی کمشنر اے کے پال کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم کا دورۂ ترکی، دو طرفہ تجارت کا ہدف 5ارب ڈالر مقرر

ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے مابین پانی کے متعلق وسیع مسائل پر تبادلۂ خیال ہوا جس میں سیلاب کی معلومات کا پیشگی اشتراک، دوروں کا پروگرام اور ختم ہونے والے سال کیلئے مستقل انڈس کمیشن رپورٹ پر دستخط کرنا شامل تھا۔

دفترِخارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے وفود کے مابین بھارت کے متنازعہ منصوبے بھی زیر بحث آئے۔ اس موقعے پر پاکل دُل سمیت بھارتی منصوبوں پر پاکستان کے اعتراضات کا جواب بھی طلب کیا گیا۔ بھارت پر زور دیا گیا کہ سیلاب کے متعلق پیشگی معلومات فراہم کرے۔

بھارت کی جانب سے آنے والے سیلاب کے موسم کے بعد دوروں اور معائنوں کا بندوبست کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ بھارتی وفد نے یہ بھی یقین دلایا کہ پاکستان کے مزید اعتراضات پر آئندہ اجلاس میں بات چیت ہوگی جبکہ تفصیلات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

قبل ازیں پاکستانی کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد صرف مذاکرات کیلئے بھارت پہنچا ہے۔ پاکستانی و بھارتی وفود نے سندھ طاس معاہدے کو اس کی حقیقی روح کے مطابق نافذ کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کمیشن کا اگلا اجلاس جلد پاکستان میں ہوگا۔

Related Posts