پاکستان ریلوے اگلے ماہ لاہور سے روس تک فریٹ ٹرین سروس شروع کرنے جارہی ہے، ایک حکومتی اعلان کے مطابق یہ منصوبہ جولائی میں عمل میں آئے گا ۔
اس فریٹ ٹرین میں 16 کوچز شامل ہوں گے اور اس کا فائنل اسٹاپ روس کے شہر آستراخان (Astrakhan) ہوگا جس کا سفر ایران، ترکمانستان، اور قازقستان سے ہوتا ہوا طے کیا جائے گا۔ واپسی میں اس ٹرین کے ذریعے پاکستان کو مختلف اشیاء، بشمول روس، ترکمانستان، اور قازقستان سے درآمد شدہ سامان، پہنچایا جائے گا ۔
یہ سروس پہلے 22 جون کو روانہ ہونے والی تھی لیکن ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔
پاکستان ریلوے کے پبلک ریلیشنز افسر بابر رضا نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ یہ اقدام وسطی اور جنوبی ایشیا کے درمیان تجارتی رابطوں کو تقویت دینے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔
پاکستان کی بین القوامی ٹرین خدمات کا سفر روایتی طور پر ہمسایہ ممالک جیسے بھارت، ایران تک محدود رہا ہے، مگر اب اس نئے منصوبے سے وسطی ایشیا اور روس کے ساتھ براہ راست رابطہ استوار ہو گا۔
اس نئے اقدام کے تحت سابقہ سروسز، مثلاً سامان برآمد کے لیے استنبول،تہران اور اسلام آباد (ITI) وہیل ریٹ ٹرین، اور اس کے بعد لاہور–روس فریٹ ٹرین بھی شامل ہے، جو علاقائی اقتصادی یکجہتی کی جانب ایک بڑی پیش رفت تصور کی جا رہی ہے ۔