نیویارک :پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں یوکرین سے روسی افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ کرنے والی قرارداد پر جاری بحث میں اپنی باری پر حصہ لینے کے بجائے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا۔
جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارت کے ووٹ دینے سے گریز سے متعلق سوال پر امریکی محکمہ خارجہ نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ انفرادی طور پر مخصوص ممالک پر توجہ مرکوز نہ کریں۔
بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روسی حملے کی مذمت کی قرارداد پر ووٹ نہیں دیا تھا۔2 روز بعد جب سلامتی کونسل نے کشیدگی پر بحث کے لیے 193 رکنی جنرل اسمبلی کا خصوصی ہنگامی خصوصی اجلاس بلانے کے لیے ووٹنگ کی تو بھارت نے اس میں بھی حصہ نہیں لیا۔
اس سلسلے میں جمعرات کو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے بھارتی ہم منصب کو ٹیلی فون کر کے ان پر زور دیا تھا کہ وہ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر امریکی کوششوں کی حمایت کریں جبکہ پاکستان جو اس معاملے پر کسی کی حمایت نہ کرنے کی کوشش کررہا ہے وہ دونوں اجلاسوں میں شریک نہیں ہوا۔
اقوام متحدہ کے رکن کے طور پر پاکستان جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مسلسل دوسرے روز جاری رہنے والے مباحثے میں حصہ لے سکتا ہے لیکن اب تک ایسا کرنے سے گریز کررہا ہے۔بظاہر یہ نظر آرہا ہے کہ پاکستان اس تنازع میں الجھنے سے گریز کرنا چاہتا ہے جو اسے ایک غیر آرام دہ پوزیشن میں ڈال سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:روسی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں خطاب، متعدد سفارت کاروں کا واک آؤٹ