اسلام آباد: اسلام آباد ماڈل پراجیکٹ کی ایل او پی کے خلاف مقامی مالکان کی جانب سے سی ڈی اے کو درجنوں درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن کے ساتھ اسلام آباد ماڈل پراجیکٹ کے سی ای او کی جعل سازی کے ثبوت فراہم کئے گئے ہیں، درخواست گزاروں نے درخواستوں پر عمل درآمد نہ کرنے کے صورت میں احتجاج اور دھرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ماڈل پراجیکٹ نے سی ڈی اے میں این او سی کی درخواست دینے کے بعد جون 2019 میں مزکورہ رقبہ 332 کنال فروخت کر دیا تھا، ماڈل پراجیکٹ نے این او سی کے حصول کے لئے شاملاتی خسرہ جات اور برساتی نالے کے خسرہ نمبروں کا اندراج کیا تھا۔
مزکورہ رقبہ پارک ویو سوسائٹی کو بذریعہ انتقال نمبر 6186 مورخہ 26 جون 2019 کوفروخت کیا گیا اور ماڈل پراجیکٹ نے رقبہ فروخت کرنے کے 4 ماہ بعد سی ڈی اے افسران کی ملی بھگت سے ایل او پی ایشو کروا لی۔
ایل او پی اکتوبر 2019 میں سی ڈی اے کی جانب سے ایشو کی گئی۔ مقامی مالکان نے چئیرمین سی ڈی اے، ممبر پلاننگ، ڈی جی پلاننگ اور ڈائریکٹر پلاننگ کو مذکورہ ایل او پی کے خلاف متعدد درخواستیں دی تھیں تاہم افسران بالا کی جانب سے ابھی تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گی۔
اسلام آباد ماڈل پراجیکٹ نے 2019 میں پٹواری جمشید کی ملی بھگت سے خسرہ گرداوری تبدیل کروائی تھی، فیصلہ آنے پر پٹواری کو معطل کر کے اسلام آباد ماڈل پراجیکٹ کے سی ای او کے خلاف تھانہ بنی گالہ میں قتل اور قبضے کے مقدمات درج ہیں۔