کراچی: یتیم طالب علم انصاف کے حصول کیلئے سندھ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہوگیا، نادرا کے قوانین یتیم طالبِ علم کی تعلیم کی راہ میں رکاوٹ بن گئے ہیں۔نادرا نے شرط عائد کی کہ اگر شناختی کارڈ بنوانا ہے تو والد یا والدہ کو ساتھ لے کر آؤ۔
تفصیلات کے مطابق نادرا قوانین یتیم طالبِ علم کے حصولِ علم میں بڑی رکاوٹ ثابت ہوئے۔ نادرا افسران نے شناختی کارڈ بنوانے کیلئے آفس آمد پر طالبِ علم کی آمد پر والد یا والدہ کو ساتھ لانے کی شرط عائد کردی۔
نادرا کا کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کو ڈیجیٹل والٹ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ
یتیم طالبِ علم احسن نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی ہے جس میں 24سالہ طالبِ علم نے مؤقف اپنایا کہ میری والدہ 20 سال قبل چھوڑ گئیں جبکہ والد کا انتقال ہوگیا ہے۔ انٹرمیڈیٹ تک تعلیم حاصل کر لی ہے۔
نادرا کے مطالبوں سے تنگ طالبِ علم احسن کا کہنا ہے کہ میں 4 سال سے یونیورسٹی میں داخلے کی کوشش کر رہا ہوں۔ نادرا کو والد کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ دکھایا، پھر بھی بات نہ بن سکی۔ شناختی کارڈ جاری نہیں کیا جارہا، تعلیم حاصل کرنا دشوار ہوگیا ہے۔
احسن کا کہنا ہے کہ میں نے والد اور دادا کے شناختی کارڈ سمیت تمام تر دستاویزات دکھائیں، اس کے باوجود نادرا کے افسران مجھے شناختی کارڈ جاری نہیں کر رہے۔ مجھ سے والد یا والدہ کو ساتھ لے کر آنے کا کہا جارہا ہے۔ عدالت سے درخواست گزار ہوں میرا مسئلہ حل کیا جائے۔