آن لائن کاروبار، یوٹیوب اور سوشل میڈیا کی کمائی ٹیکس عائد ہوگا

مقبول خبریں

کالمز

Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ
zia-2-1
کیا ایرانی ایٹمی پلانٹس پر امریکی حملہ ڈراما ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

پاکستانی حکومت نے آن لائن کاروبار کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں یوٹیوب اور سوشل میڈیا سے آمدنی حاصل کرنے والے افراد بھی شامل ہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں کہا کہ ای کامرس پلیٹ فارمز کے ذریعے فروخت ہونے والی اشیاء پر ٹیکس لگایا جائے گا۔

ڈیجیٹل طور پر درآمد شدہ اشیاء اور خدمات پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے گا جبکہ ای کامرس کے ذریعے کاروبار کرنے والوں کو ماہانہ لین دین کے ڈیٹا اور ٹیکس رپورٹس جمع کروانا ہوں گی۔

بجٹ میں منافع پر ٹیکس کی شرح 15% سے بڑھا کر 20% کرنے کی تجویز ہے، جو صرف غیر فعال آمدنی پر لاگو ہوگی۔

قرض پر مبنی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی آمدنی پر 25% ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔

آن لائن خریداریوں پر 18% سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے جبکہ ٹیلی میڈیسن، ای لرننگ، اور آن لائن بینکنگ پر بھی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

بینکوں کو غیر ملکی کمپنیوں سے حاصل ہونے والی رقوم پر 5% ٹیکس کاٹنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بینکوں اور ایکسچینج کمپنیوں کو ہر ماہ کی 7 تاریخ تک ٹیکس ادائیگی رپورٹ جمع کروانا ہوگی۔

حکومت کے مطابق ہر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ہر تین ماہ بعد رپورٹ جمع کروانی ہوگی۔ غیر ملکی خریداروں سے خریداری کی رپورٹ نہ دینے پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

غیر ملکی کمپنیوں کو تین ماہ تک ٹیکس ادا نہ کرنے پر رقوم کی منتقلی معطل کر دی جائے گی۔ یہ اقدامات حکومت کی جانب سے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور معیشت کو دستاویزی بنانے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔

Related Posts