ایک پرانی ویڈیو جس میں ایرانی ولی عہد رضا پہلوی اور ان کی اہلیہ مغربی دیوار (ویسٹرن وال) کی زیارت کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ کئی صارفین نے بغیر تصدیق کے اس ویڈیو کو حالیہ اسرائیل-ایران کشیدگی سے جوڑ دیا۔
مغربی دیوار، جسے ‘ویلننگ وال’ یا ‘کوٹل’ بھی کہا جاتا ہے، یروشلم میں یہودیوں کے لیے ایک مقدس مذہبی مقام ہے۔ یہ دوسری عبادت گاہ کی باقی بچی ہوئی دیوار ہے اور ہیکل مبارک کے سب سے نزدیک ترین نقطہ شمار ہوتی ہے۔
@hananyanaftali I witnessed something extraordinary when Crown Prince Reza Pahlavi entered Jerusalem’s Western Wall – the birds started flying and sing, and there was a dove above his head as he was signing the guestbook and writing about the friendship between Israelis and Iranians. TRULY BIBLICAL! #RezaPahlavi #CyrusAccords #Iran #Israel ♬ original sound – Hananya Naftali
2013 میں، ایرانی شاہ کے بیٹے رضا پہلوی نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں واقع الاقصیٰ مسجد کے ساتھ لگنے والی مغربی دیوار کی زیارت کی تھی اور اسرائیل کے ساتھ تاریخی دوستی کی بحالی کی امید ظاہر کی تھی۔
رضا پہلوی کے والد کے دور حکومت میں، جو 1979 کی ایرانی اسلامی انقلاب سے پہلے تھا، ایران اور اسرائیل کے درمیان قریبی تعلقات قائم تھے۔ انقلاب کے بعد رضا پہلوی اور ان کا خاندان جلاوطنی میں زندگی گزار رہا ہے۔
اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کے آغاز کے بعد رضا پہلوی سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور موجودہ نظام کے خاتمے کے بعد عبوری حکومت کا نقشہ تیار کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کنٹرول کھو چکے ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خاتمے قریب ہیں۔
رضا پہلوی نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ کے خاتمے کے بعد ایرانی عوام کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ایک مکمل منصوبہ تیار ہے۔
The Islamic Republic has come to its end and is collapsing. What has begun is irreversible. The future is bright, and together we will turn the page of history. Now is the time to stand up; the time to reclaim Iran. May I be with you soon. pic.twitter.com/qrbnDmf8SX
— Reza Pahlavi (@PahlaviReza) June 17, 2025
رضا پہلوی کے مطابق، خامنہ ای کے بعد ملک میں 100 روزہ عبوری حکومت قائم کی جائے گی جس کے بعد قومی جمہوری حکومت کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عبوری دور کے تمام انتظامات مکمل ہیں تاکہ ملک کو استحکام کی راہ پر ڈالاجا سکے۔