شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کی طالبہ نوشین کاظمی کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ طالبہ کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی ہے، طالبہ پر تشدد کے شواہد نہیں ملے تاہم نوشین کاظمی کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ لیب کی رپورٹ کے بعد جاری کی جائے گی۔
نوشین کاظمی کون تھی
سندھ کے عوامی شاعر استاد بخاری کی نواسی اور دادو کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید ہدایت حسین شاہ کی بیٹی نوشین کاظمی شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں چوتھے سال کی طالبہ تھی۔ ڈاکٹر نوشین کاظمی کےحوالے سے معلوم ہوا ہے کہ سخت مذہبی خیالات رکھنے کی وجہ سے سماجی سرگرمیوں سے دور رہتی تھی اور ایک مضبوط کردار اور اعصاب کی لڑکی تھی جس کی موت کا ساتھیوں کو تاحال یقین نہیں آرہا۔
لاش برآمدگی
شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں چوتھے سال کی طالبہ نوشین کاظمی نے مبینہ طور پر اپنے ہاسٹل کے کمرے میں خودکشی کرلی تھی۔ڈاکٹر نوشین کاظمی کو اپنے ہاسٹل کے کمرے کے پنکھے سے لٹکا ہوا پایا گیا جس کے پاؤں تقریباً ایک میز کو چھو رہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ نوشین کاظمی کی روم میٹ دو گھنٹے بعد کمرے میں واپس آئی اور کمرے کو اندر سے بند پایا۔وہ دروازہ کھٹکھٹاتی رہی لیکن کوئی جواب نہ آیاجس پرروم میٹ نے بعد میں کھڑکی سے جھانک کر نوشین کاظمی کو لٹکتے ہوئے دیکھاجبکہ کمرے سے ہاتھ سے لکھا ہوا نوٹ بھی برآمد ہوا ہے۔
پوسٹ مارٹم
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر نوشین کاظمی کی کی موت گلے میں پھندے کے باعث ہوئی، دونوں پھیپھڑوں میں خون کے نشانات ملے ہیں،ذرائع کے مطابق رپورٹ میں جسم پر تشدد کے نشانات کا ذکر نہیں کیا گیا۔
ڈاکٹر نمرتا کماری
دو سال قبل 15 ستمبر2019کوڈینٹل کالج کے گرلز ہاسٹل سے فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا کماری کی لاش بھی برآمد ہوئی تھی، ڈاکٹر نمرتا کماری کے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق انہیں زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر نمرتا کماری کے بھائی ڈاکٹر وشال کے مطابق نمرتا کے امتحان ہو رہے تھے اور وہ ٹاپ ٹین پوزیشن کے لیے پُرعزم تھیں۔ ڈاکٹر وشال کا کہنا تھا ’دو بجے نمرتا کی لاش ملی اور پرنسل آفس کے مطابق ساڑھے 12 بجے نمرتا مٹھائی بانٹنے آئیں، تو اس ڈیڑھ گھنٹے میں ایسا کیا ہوا؟کہ اس نے خودکشی کرلی تاہم بعد میں ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں جنسی زیادتی کی تصدیق کے بعد معاملہ نے نیا رنگ اختیار کرلیاتھا۔
واقعہ پر ردعمل
چانڈکا، آصفہ ڈینٹل اور بے نظیر کالج آف نرسنگ کالجز انسٹی ٹیوٹ آف فارمیسی، غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر کے امتحانات بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں اورچانڈکا میڈیکل کالج کا ہاسٹل بند کر دیا گیا اور طالبات کو ان کے گھروں کو واپس بھیج دیا گیا ہے اور واقعہ کی تحقیقات کیلئے پولیس کی جانب سے تفتیش جاری ہے جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے بھی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔
حقیقت کیا ہے
ڈاکٹر نمرتا کماری کے بعد ڈاکٹر نوشین کاظمی کی پراسرار ہلاکت کے بعد یونیورسٹی میں طالبات کی حفاظت کے حوالے سے والدین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
نمرتا کماری کی موت کے بعد زیادتی کے شواہد سامنے آئے جبکہ ڈاکٹر نوشین کاظمی کے ساتھی طلبہ کا کہنا ہے کہ نوشین بہت مضبوط کردار کی حامل تھی اور روم میٹ لڑکی کے مطابق دو گھنٹے قبل سب ٹھیک تھا لیکن جب وہ دو گھنٹے کے بعد کمرے میں واپس آئی تو نوشین کی لاش ملی۔
دو طالبات کی پراسرار موت سے جہاں والدین پریشان ہیں وہیں طالبات بھی خوف کا شکار ہیں ۔ اس لئے واقعات کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور کوئی سازش ہے تو اس کو بے نقاب اور ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے تاکہ اس طرح کے واقعات کا سدباب ہوسکے۔