سستی بجلی کسی کو نہیں ملے گی؟ غریب عوام کو شہباز حکومت کا واضح پیغام

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

وفاقی حکومت 200 یونٹس ماہانہ استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین کی کیٹیگری کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، یہ اقدام کم آمدنی والے صارفین پر اثر انداز ہوگا، کیونکہ بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

محفوظ اور غیر محفوظ صارفین کون ہیں؟

ملک بھر میں گھریلو بجلی کے صارفین کی کل تعداد 22.8 لاکھ سے زائد ہے، ان صارفین کو ماہانہ بجلی کے استعمال کی بنیاد پر دو اہم زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

پروٹیکٹڈ صارفین، وہ گھریلو صارفین جو ماہانہ 200 یونٹس تک بجلی استعمال کرتے ہیں۔

نان پروٹیکٹڈ صارفین، وہ صارفین جو ماہانہ 200 یونٹس سے زائد بجلی استعمال کرتے ہیں۔

پروٹیکٹڈ صارفین کی اہلیت کا طریقہ کار

پروٹیکٹڈ صارفین میں شامل ہونے کے لیے، آپ کے گھریلو میٹر (سنگل فیز، 5 کلوواٹ سے کم) کا ماہانہ استعمال مسلسل چھ ماہ تک 200 یونٹس یا اس سے کم ہونا ضروری ہے۔

اگر آپ ایک ماہ کے لیے بھی 200 یونٹس سے زائد بجلی استعمال کرتے ہیں تو آپ نان پروٹیکٹڈ صارفین میں منتقل ہو جاتے ہیں اور چھ ماہ تک پروٹیکٹڈ صارفین میں واپس نہیں آ سکتے چاہے آپ کا استعمال بعد میں کم ہو جائے۔

چھ ماہ کے عرصے کے بعد اگر آپ کا ماہانہ استعمال مسلسل 200 یونٹس یا اس سے کم رہتا ہے، تو پروٹیکٹڈ صارفین کے نرخوں پر واپسی ممکن ہے۔

یہ پالیسی تبدیلی کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے بجلی کے اخراجات میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے، کیونکہ پروٹیکٹڈ صارفین کے خاتمے سے سستے نرخوں کا فائدہ ختم ہو جائے گا۔

Related Posts