سوشل میڈیا پر تنقیدکا نشانہ بننے کے بعد ندا یاسر نے معافی مانگ لی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Nida Yasir

کراچی: شہر قائد میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچی مروہ کے والدین کو مارننگ شو میں بلانے پر میزبان ندا یاسر نے معافی مانگ لی ہے۔ندا یاسر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کی، جس میں وہ معذرت کرتی نظر آرہی ہیں۔

ندا یاسر کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ پہلے تو ان تمام لوگوں سے معافی مانگتی ہوں جنہوں نے ان کے پروگرام پر اعتراض کیا۔انہوں نے کہا کہ جانے انجانے میں مجھ سے ایسے سوالات ہوئے، جو کسی کو ناگوار گزرے ہوں تو میں معافی کی طلب گار ہوں۔ کیونکہ میں آپ کو ناراض نہیں دیکھ سکتی۔

شو کی وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ایک ہفتہ پہلے شو پلان کرتے ہیں اور میں زیادہ تر ایسے شو کرتی ہوں جو اینٹرٹینمنٹ اور انفوٹینمنٹ سے بھر پور ہوں تاکہ آپ کی صبح خوشگوار گزرے۔

https://www.instagram.com/tv/CFO5ilJBruU/?utm_source=ig_embed

ندا یاسر نے کہا کہ درحقیقت انھوں نے متاثرہ بچی کے والدین سے خود رابطہ نہیں کیا تھا بلکہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک کارکن سے ان والدین نے خود رابطہ کیا تھا۔ان کی تو ایف آئی آر بھی نہیں کاٹی جا رہی تھی مگر جب انہوں نے احتجاج کیا تو دوسرے دن ایف آئی آر کاٹی گئی، جب میڈیا کی سپورٹ ملتی ہے تو اس طرح کے کیسز کو تو اداروں کا کام زیادہ تیز ہو جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچی کی ماں باپ کے فورس کرنے پر مجھے ایسا لگا کہ سارے پروگرامز چھوڑ کے مجھے انہیں سپورٹ کرنا ہے اور خدا گواہ ہے کہ یہ کسی ٹی آر پی کے لیے نہیں کیا۔ ہماری ریٹنگ آتی ہے ہنگامے والے شوز سے یہ والے شوز تو مجھے خود بہت پریشان کر دیتے ہیں۔

میں نے اپنا فرض سمجھ کر انہیں شو میں بلایا اور یقین کیجیے اس شو کے دو دن بعد بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والا مجرم گرفتار ہوا، اس خاندان نے مجھے بہت دعائیں دیں، ہمارے پروگرام کی وجہ سے لوگوں نے اس خاندان کی مالی مدد کی۔

ویڈیو کے آخر میں ایک بار پھر معافی مانگتے ہوئے ندا یاسر کا کہنا تھا کہ میں بھی انسان ہوں، غلطی ہو سکتی ہے، میں بھی حواس باختہ ہو سکتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں کوشش کروں گی کہ آئندہ پھونک پھونک کر قدم رکھوں۔

Related Posts