عورت مارچ نے گھر اجاڑ دیے، نازش جہانگیر

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی اداکارہ نازش جہانگیر نے طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کی بنیادی وجہ عورت مارچ اور عورتوں کے حقوق کیلیے چلنے والی تحریک کو قرار دے دیا۔

یوٹیوب چینل پر بات کرتے ہوئے نازش جہانگیر نے کہا کہ آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں کہ ہر رونے والی عورت سچی نہیں ہوتی، ہمیں صنفی امتیاز پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرے سے بے راہ روی کو کم کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں:

نیٹ فلکس سیریز ’فیک پروفائل‘ کی کہانی کتنی مختلف ہے؟

انہوں نے کہا کہ ایک ہی ماں کا بیٹا اور بیٹی ہے، ہمیں صرف لڑکی کو نہیں بلکہ لڑکے کو بھی بچانا ہے، ایسا نہیں کہ میں عورت کے ساتھ نہیں مگر میرے بھائی یا کسی مرد کے ساتھ زیادتی ہوگی تو میں وہاں بھی کھڑی ہوں گی۔

نازش جہانگیر نے کہا کہ میں دونوں فریقین کے مؤقف کو جاننے کے بعد صرف سچ کے ساتھ کھڑے ہونے کو ترجیح دیتی ہوں کیونکہ مجھے ناانصافی پر مبنی فیمینزم پر یقین نہیں ہے اور سمجھتی ہوں کہ سڑک پر عورت مارچ کرنا بھی فیمینزم نہیں ہے اور نہ اس سے خواتین کے ساتھ پیش آنے والے واقعات میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ جن خواتین کے مسائل ہیں اُن تک تو یہ باتیں پہنچ بھی نہیں پاتیں، وہ آج بھی کسی گاؤں میں بیٹھی کھانا بنا رہی ہوں گی، جو عورت مارچ نکالتی ہیں انہیں اور مجھے اپنے حقوق کے بارے میں سب علم ہے۔

نازش جہانگیر نے کہا کہ اس (عورت مارچ) والے رویے یا رجحان کے بعد سے خلع اور طلاق کی شرح بہت زیادہ حد تک بڑھ گئی ہے، ممکن ہے کہ میں غلط کہہ رہی ہوں مگر یہ میرا مشاہد ہے۔

Related Posts