اسلام آباد: نیشنل بینک آف پاکستان کے سرور پر 29 اور 30 اکتوبر کے مابین سائبر حملہ ہوا جس کے بعد صارفین کو خدمات کی فراہمی میں تعطل آیا تاہم بینک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صارفین کو خدمات پیر سے بحال کردی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل بینک کے سرور پر 29 اکتوبر کی رات اور 30 اکتوبر کی صبح کے مابین سائبر حملہ ہوا جس سے جزوی طور پر صارفین کو خدمات کی فراہمی معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق متاثرہ سسٹم بر وقت الگ کرکے صارفین کو بڑے نقصان سے بچا لیا گیا۔
نیشنل بینک سائبر حملے کی زد میں آگیا، ملازمین کی تنخواہوں میں تاخیر کا خدشہ
فیس بک نے اپنی کمپنی کا نام تبدیل کرکے ”میٹا“ رکھ دیا
نیشنل بینک حکام کے مطابق سائبر حملے کے نتیجے میں بینک کو کوئی مالی یا ڈیٹا کا نقصان نہیں اٹھانا پڑا، نہ ہی صارفین کی نجی اور اکاؤنٹ سے متعلق معلومات ہیکرز کے ہاتھ لگ سکیں، تاہم پیر تک کیلئے صارفین کو خدمات کی فراہمی معطل کرنا پڑی۔
ترجمان نیشنل بینک کے بیان کے مطابق بینک اپنے دستیاب وسائل اور ملکی و غیر ملکی ماہرین کی خدمات بروئے کار لا کر سائبر حملے کا تدارک کر رہا ہے اور سسٹم بھی جلد ہی درست کردیا جائے گا۔ پیر کی صبح سے بنیادی بینکنگ خدمات متوقع طور پر بحال ہوجائینگی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل نیشنل بینک آف پاکستان میں کمپیوٹر سسٹم کے ایک حصے کو سائبر حملے سے نشانہ بنایا گیا اور اس میں خلل ڈالنے کی کوشش کی گئی، جس کے نتیجے میں ہزاروں سرکاری ملازمین کی ادائیگیوں میں تاخیر کے خدشات سامنے آئے۔