کراچی: شاہراہ فیصل پر واقع منہدم نسلہ ٹاور کی اراضی کو متاثرہ الاٹیز کو معاوضہ فراہم کرنے کے لیے نیلامی کے لیے پیش کر دیا گیا ہے، یہ اقدام سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں کیا جا رہا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے اخبار میں اشتہار جاری کرتے ہوئے کراچی میں واقع اس کمرشل پلاٹ کی نیلامی کے لیے بولیاں طلب کر لی ہیں۔
یہ نیلامی نومبر 2021 میں سپریم کورٹ کے حکم پر نسلہ ٹاور کی مسماری کے بعد کی جا رہی ہے، دلچسپی رکھنے والے خریدار 4 ستمبر 2025 تک اپنی سیل بند پیشکشیں جمع کرا سکتے ہیں۔
780 گز کے اس کمرشل پلاٹ کی ابتدائی قیمت 81 کروڑ 12 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔اس پلاٹ پر بیسمنٹ سمیت گراؤنڈ پلس نو منزلہ عمارت کی تعمیر کی اجازت ہے۔
بولی جمع کرواتے وقت بولی دہندہ کو اپنی پیشکش کے ساتھ 25 فیصد رقم پے آرڈر کی صورت میں جمع کروانی ہو گی۔یہ پلاٹ اسی دن اس بولی دہندہ کو فروخت کیا جائے گا جس کی پیشکش مقررہ قیمت کے برابر یا اس سے زیادہ ہو گی۔
سپریم کورٹ پہلے ہی حکم دے چکی ہے کہ اس پلاٹ کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم نسلہ ٹاور کے متاثرہ الاٹیز کو معاوضے کی صورت میں ادا کی جائے گی۔
اس سے قبل پولیس اور اینٹی کرپشن کی مشترکہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ بورڈ آف ریونیو سندھ کے رجسٹریشن ونگ نے جعلی دستاویزات کے ذریعے بغیر کسی کمپلیشن سرٹیفکیٹ کے نسلہ ٹاور کو سب لیز جاری کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق اس سب لیز کے بدلے 2 کروڑ روپے کی مبینہ رشوت لی گئی تھی۔ان انکشافات کے بعد اینٹی کرپشن ٹیم نے رجسٹریشن دفتر سے مکمل ریکارڈ طلب کر لیا تھا۔