کراچی میں نیگلیریا نے ایک اور شہری کی جان لے لی۔ رواں برس پاکستان میں اب تک نیگلیریا سے جاں بحق افراد کی تعداد آٹھ ہوچکی ہے۔
کراچی میں دماغ خور جرثومے نیگلیریا سے ایک اور شخص انتقال کرگیا، شہری کو بخار، سر درد، خون کی الٹیوں کے باعث نجی اسپتال میں لایا گیا تھا، ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹروں نے نیگلیریا کی تشخیص کی تھی، مرنے والا شخص نارتھ کراچی سیکٹر 11 کا رہائشی تھا۔
ادرک کی چائے کے حیرت انگیز فوائد! جان کر آپ بھی حیران رہ جائینگے
رپورٹ کے مطابق رواں برس پاکستان میں نیگلیریا سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوچکی ہے، کراچی میں 5، کوئٹہ، حیدرآباد، میرپورخاص میں ایک ایک شہری انتقال کرگیا۔
ماہرین صحت کے مطابق پاکستان میں نیگلیریا کے ٹیسٹ کی سہولت عام نہیں، یہی وجہ ہے کہ تشخیص ہونے تک مرض تشویناک صورتحال اختیارکرچکا ہوتا ہے۔
ڈاکٹر شہباز بھٹی نیورالوجسٹ کا کہنا ہے کہ علامات سارے گردن توڑبخار کی طرح ہوتے ہیں دوسرا اس کوٹیسٹ کرنے کیلئے ہر جگہ دستیابی نہیں ہے خاص سینٹرزمیں جانا پڑتا ہے۔
پاکستان میں نگلیریا کا زیادہ پھیلاؤ ساحلی علاقوں میں ہے اس کا شاید کوئی نیا اسٹرین ہے پاکستان میں جو سالٹ واٹر میں سروائیو کررہا ہے تو حیران کن طور پر سب سے زیادہ کیسز کراچی میں ہی نکلے ہیں۔
ماہرین نے کہا کہ ندی نالوں، تالابوں میں چھلانگیں نہ لگائیں، کلف ڈائونگ خاص طور پر اس سیزن میں اوائڈ کریں، وضو کرتے ہوئے بہت پانی بہت زور سے ناک کی طرف نہ کھینچیں۔ سوئمنگ پولز اورپانی کی ٹینکیوں میں کلورین کے استعمال سے بھی نگلیریا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے۔