نادرا کا 10 سال سے زائد عمر کے بچوں کیلئے خصوصی فارم بی متعارف کرانے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

zia-1-1-1
اسرائیل سے تعلقات کے بے شمار فوائد؟
zia-1-1
غزہ: بھارت کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام؟
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (دوسرا حصہ)

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Govt and NADRA Launch Digital Birth and Death System Across Pakistan
FILE PHOTO

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) 10 سال سے زائد عمر کے بچوں کے لیے خصوصی فارم بی متعارف کرانے جا رہی ہے۔

یہ اقدام 15 جنوری سے نافذ ہوگا اور اس میں ان بچوں کے لیے انگوٹھوں کے نشانات اور تصاویر جیسی جدید سیکورٹی خصوصیات شامل ہوں گی۔ یہ اقدام وزیر داخلہ سید محسن نقوی کی ہدایت پر عمل میں لایا جا رہا ہے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ نئے فارم بی بچوں کی شناخت کے غلط استعمال کو روکنے میں مددگار ثابت ہوں گے، خاص طور پر ان انسانی اسمگلروں کے خلاف، جو بچوں کے جعلی دستاویزات کے ذریعے انہیں یورپ منتقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے نادرا کے چیئرمین، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پاسپورٹس اور ان کی ٹیموں کی مختصر وقت میں ان اصلاحات کو عملی جامہ پہنانے پر تعریف کی۔

نئے فارم مرحلہ وار متعارف کرائے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں 15 جنوری سے 10 سے 18 سال کی عمر کے بچوں پر توجہ دی جائے گی۔ اس عمل کے دوران والدین یا قانونی سرپرستوں کو اپنے بچوں کے ہمراہ نادرا سینٹرز آنا ہوگا، جہاں بچوں کے انگوٹھوں کے نشانات اور تصاویر لی جائیں گی۔

گورنر ہاؤس کراچی میں شاندار آتش بازی کا عالمی ریکارڈ، پوری دنیا میں چرچے، ویڈیو دیکھیں

اندراج مکمل کرنے کے لیے والدین کو اپنے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز اور بچوں کے کمپیوٹرائزڈ پیدائشی سرٹیفکیٹ، جو متعلقہ یونین کونسل یا ٹاؤن کمیٹی نے جاری کیے ہوں، پیش کرنا ہوں گے۔

مزید برآں وزارت داخلہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ بچوں کو نئے پاسپورٹ کے حصول کے لیے نادرا کے جاری کردہ فارم بی پیش کرنے ہوں گے۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس فراہم کردہ انگوٹھوں کے نشانات اور تصاویر کو نادرا کے ڈیٹا بیس سے تصدیق کرے گا تاکہ اس کی درستگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اگلے مراحل میں حکومت مزید اصلاحات کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ان اصلاحات کے تحت یونین کونسلز کو بچوں کے انگوٹھوں کے نشانات، تصاویر اور حتیٰ کہ آنکھوں کے اسکین جمع کرنے کا اختیار دیا جائے گا تاکہ یہ عمل مزید آسان بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، تمام پاکستانی شہریوں کو بالآخر ڈیجیٹل شناختی کارڈ جاری کیے جائیں گے، جس سے ملک کی سیکورٹی مزید مضبوط ہوگی۔

Related Posts