شہباز شریف کو لاہور ہائیکورٹ جانے سے پہلے گرفتار کرنیکا فیصلہ، نیب کی ٹیمیں متحرک

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: نیب کی ٹیمیں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت کی سماعت سے پہلے گرفتار کرنے کیلئے حرکت میں آگئی ہیں۔

منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں نیب کی ٹیموں نے گزشتہ روز بھی شہبازشریف کی ماڈل ٹاؤن کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا تاہم اپوزیشن لیڈر ہاتھ نہیں آسکے تھے۔

نیب لاہور کی ٹیمیں لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست ضمانت کی سماعت سے قبل اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو گرفتار کرنے کیلئے حرکت میں آگئی ہیں اور ان کی گرفتاری کیلئے ہرممکن کوشش کی جائیگی۔

گزشتہ روز نیب کی ٹیمیں شہبازشریف کی رہائش گاہ پر پہنچنے کے بعد اپوزیشن لیڈر روپوش ہوگئے تھے جبکہ ن لیگ کے کارکنان بڑی تعداد میں ماڈل ٹاؤن میں ان کی رہائش گاہ کے باہر پہنچ گئے تھے جس کی وجہ سے نیب کی ٹیمیں خالی ہاتھ واپس لوٹ گئی تھیں۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں نیب کے سامنے پیش ہونے سے معذرت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کے کچھ افسران میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے ، اس لئے انہوں نے ویڈیو لنک یا اسکائپ کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے کی پیشکش کی تھی۔

مزید پڑھیں: سیاسی انتقام سے ڈر کر بھاگنے والے نہیں ، کل ہائیکورٹ جائیں گے، مریم اورنگزیب

شہبازشریف نے نیب کی جانب سے گرفتاری سے بچنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی جس کی آج سماعت ہوگی تاہم نیب کی ٹیمیں  ہائیکورٹ پہنچنے سے قبل شہبازشریف کو گرفتار کرنے کیلئے میدان میں آگئی ہیں۔

Related Posts