بھارتی طالبہ نے ثابت کردیا کہ حجاب اسلامی اقدار ہے، افغان طالبان

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کابل: افغانستان میں طالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہا ہے کہ بھارتی طالبہ نے ثابت کردیا کہ حجاب عربی یا ایرانی ثقافت نہیں بلکہ اسلامی اقدار ہے۔

طالبان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نےحجاب کے معاملے پرہندوانتہاپسندوں کومنہ توڑ جواب دینے والی مسلمان لڑکی مسکان خان کے بارے میں اپنے ٹوئٹر اکاوُنٹ کے ذریعے کہا کہ بھارت میں حجاب کے لئے مسلمان لڑکیوں کی جدوجہد نے واضح کردیا ہے کہ یہ عربی، ایرانی،مصری یا پاکستانی ثقافت نہیں بلکہ اسلامی اقدار ہے۔

طالبان کے نائب ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھرمیں خاص طورپرسیکولرممالک میں مسلمان خواتین حجاب کا مختلف انداز میں دفاع کررہی ہیں۔

علاوہ ازیں نائب ترجمان طالبان حکومت انعام اللہ سمنگانی نے مسکان خان کی تصویربھی شئیرکرائی اورہیش ٹیگ میں مسکان کا نام بھی استعمال کیا۔

مزید پڑھیں: واقعے کے بعد ہندو دوستوں نے کیا کیا؟ مسکان کا بیان سامنے آگیا

 یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتی یاست کرناٹک کے ایک کالج میں  افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جب انتہاء پسند ہندوؤں کے جتھے نے ایک مسلمان باحجاب لڑکی مسکان کو کالج میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تھی تاہم مسکان نے انتہاء پسندوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا اور اللہ اکبر کی صدا بھی بلند کی تھی۔

مزید ازاں مسکان نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں تنہا ان کا سامنا کرنے کے لیے پریشان نہیں اور اگر مستقبل میں بھی ایسا واقعہ پیش آیا تو میں اپنے حجاب پہننے کے حق کے لیے آواز اٹھاتی رہوں گی”۔

 مسکان کا کہنا تھا کہ جب میں کالج میں داخل ہوئی تو وہ مجھے صرف اس لیے اجازت نہیں دے رہے تھے کہ میں نے برقع پہنا ہوا تھا۔

Related Posts