سانحہ مری، درجنوں افراد کا ریسکیو سے رابطہ، مدد نہ کیے جانے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سانحہ مری، درجنوں افراد کا ریسکیو سے رابطہ، مدد نہ کیے جانے کا انکشاف
سانحہ مری، درجنوں افراد کا ریسکیو سے رابطہ، مدد نہ کیے جانے کا انکشاف

راولپنڈی: مری میں 20 سے زائد افراد برف میں پھنس کر سخت سردی کے دوران جاں بحق ہوئے، اس دوران درجنوں افراد کے ریسکیو 1122 سے رابطے اور مدد نہ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ مری کے متاثرہ افراد کی ریسکیو 1122 سے رابطے کی ریکارڈنگز منظرِ عام پر آگئیں۔ 100 سے زائد افراد نے ریسکیو اہلکاروں سے رابطہ کیا جس پر مدد کی بجائے ٹال مٹول کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

سانحہ مری انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث پیش آیا، تحقیقاتی رپورٹ

ریسکیو 1122 والوں نے کنٹرول روم سے رابطہ کرنے والوں کو دیگر اداروں کے نمبر دئیے۔ برفانی طوفان میں پھنسے ہوئے لوگوں نے منت سماجت بھی کی، تاہم نفری کی کمی کو جواز بنا کر وقت گزاری کی گئی۔

اس دوران ریسکیو 1122 والوں کا کہنا تھا کہ مری کی ایمبولینس بھ ٹریفک میں پھنس گئی ہے۔ متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ آج سے 10 روز قبل ریسکیو 1122 کے اہلکاروں نے کسی بھی شخص کی مدد نہیں کی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ملکۂ کوہسار میں برف کے طوفان اور 20 سے زائد جانیں لینے والے واقعے پر قائم کی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے انتظامی غفلت اور لاپرواہی کو سانحہ مری کی بڑی وجہ قرار دے دیا۔

ذرائع کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ سانحہ مری کے حوالے سے قائم کی جانے والی 5 رکنی انکوائری کمیٹی نے افسران اور زندہ بچ جانے والے سیاحوں کے بیانات کو قلم بند کر کے رپورٹ تیار کرلی۔

Related Posts