وفاق کے 4192 اسکول سندھ کے حوالے، اساتذہ کی تنخواہوں میں 3 گنا اضافہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
zia-1-1-1
دُروز: عہدِ ولیِ زمان پر ایمان رکھنے والا پراسرار ترین مذہب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Murad approves taking over federally controlled 4,192 non-formal schools

کراچی :وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 42 ویں مشترکہ مفادات کونسل میں فیصلے کے مطابق وفاقی حکومت کے زیر انتظام چلائے جانے والے 4192 نان فارمل اسکولوں کو تحویل میں لینے کی منظوری دے دی ہے اور اساتذہ کی 8000 سے 25000 روپے تک تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یہ منظوری جمعرات کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔

اجلاس میں وزیر تعلیم سعید غنی ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب ، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن احمد بخش ناریجو ، سیکریٹری آئی پی سی آصف اکرام ، خصوصی سکریٹری خزانہ بلال میمن اور دیگر نے شرکت کی۔

18 جون 2021 کو سی سی آئی کے 42 ویں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھاکہ 30 جون 2021 سے قومی ترقیاتی کمیشن برائے انسانی ترقی (این سی ایچ ڈی) اور بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکول (بی ای سی ایس) صوبائی حکومتیں سنبھال لیں گی۔

وزیر تعلیم سعید غنی نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ کل 4192 سینٹرز/ اسکولز ہیں جن میں 4425 اساتذہ اور 236755 طلباء کی انرولمنٹ ہیں جن میں 1463 اساتذہ سمیت 61118 انرولمنٹ پر مبنی 1463 بی ای سی ایس سینٹرز ہیں اور 2729 این سی ایچ ڈی سینٹرز میں 2962 اساتذہ اور 175637 طلباء شامل ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ یہ اسکولز / سینٹرز نان فارمل ایجوکیشن سسٹم کے تحت چلائے جارہے ہیں جہاں رضاکارانہ بنیاد پر اساتذہ 8000 روپے ماہانہ معاوضے پر پڑھاتے ہیں۔

اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انکی حکومت نے پہلے ہی کم سے کم اجرت 25000 روپے ماہانہ دینے کا اعلان کیا ہے لہذا ان رضاکار اساتذہ کو ہر ماہ 25000 روپے دیئے جائیں گے۔ محکمہ خزانہ نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ 4425 اساتذہ کی تنخواہوں کو 8000 سے بڑھا کر 25000 روپے ماہانہ کرنے سے 1.327 ارب روپے کا مالی نقصان ہوگا۔

مزید پڑھیں: کراچی، نویں اور دسویں جماعت کے امتحانی فارم جمع کرانے کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع

مراد علی شاہ نے مجوزہ رقم کی منظوری دی اور محکمہ کو ہدایت کی کہ وہ اس مقصد کیلئے سمری منتقل کرے۔ مراد علی شاہ نے محکمہ تعلیم کو بھی ہدایت کی کہ وہ اسکولوں کو فوری طور پر سنبھالیں اور تدریسی عملے سے اسکولوں کو فعال بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے کے بعد اساتذہ کو ٹیسٹ دینے کا موقع فراہم کیا جاسکتا ہے اور جو اہل ہونگے انکو مستقل کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ ان اسکولز کے فرنیچر ، پینے کاپانی ، واش رومز ، بجلی اور دیگر ضروری سہولیات کا جائزہ لیں اور انکی فراہمی کو جلد سے جلد یقینی بنائیں۔

Related Posts