الیکشن کے بارے میں سپریم کورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کیا۔مراد علی شاہ

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مراد علی شاہ
(فوٹو: آن لائن)

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ الیکشن کے بارے میں سپریم کورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کیا جبکہ ججز خود فیصلے سے متفق نہیں تھے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ اگر ججز سپریم کورٹ فیصلے سے متفق نہیں تو عوام کیسے ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

آصف زرداری دبئی سے وطن واپس پہنچ گئے

گفتگو کے دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جن ججز نے انکار کیا، سپریم کورٹ اس کے علاوہ فل کورٹ بنائے۔ الیکشن  کا فیصلہ الیکشن کمیشن پر چھوڑنا چاہئے تھا۔ اداروں کو حدود میں کام کرنا ہوگا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ادارے حدود میں کام کریں گے تو حالات بھی بہتر ہوں گے۔ آئین ہر ادارے کے اختیارات و حدود کا تعین کرتا ہے۔ جب الیکشن کمیشن کی خواہش ہو، الیکشن ضرور ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ ضروری ہے۔ الیکشن ایسے نہ ہوں کہ 2018 والی صورتحال ہوجائے۔ سندھ حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت لوگوں کو کم قیمت آٹا دے رہی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف کے قمبر شہداد کوٹ اور سکھر  سمیت سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے دوران وزیر اعلیٰ سیّد مراد علی شاہ اور رکنِ اسمبلی نادر مگسی کے مابین سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

سندھ میں سیلاب کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔ وزیر اعظم گزشتہ روز سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے کارروائیوں کا جائزہ لینے گزشتہ برس ستمبر میں  سکھر اور قمبر شہداد کوٹ پہنچ گئے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سمیت دیگر حکام وزیر اعظم کے ساتھ تھے۔

Related Posts