محمد عامر کی ریٹائرمنٹ کے محرکات کیا تھے؟ نیا ویڈیو بیان سامنے آگیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محمد عامر
(فوٹو: آن لائن)

وطنِ عزیز پاکستان اور بھارت سمیت دنیا بھر میں مقبول قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر محمد عامر نے اپنی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے اسباب پر نیا ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کم و بیش 15 منٹ کی ویڈیو میں فاسٹ باؤلر محمد عامر نے کہا کہ میں نے جذبات کی رو میں بہنے کی بجائے سوچ سمجھ کر ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا۔ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر سابق کوچ مکی آرتھر اور سابقہ انتظامیہ نے بھی میری تائید کی تھی۔

ویڈیو بیان میں محمد عامر نے کہا کہ نئی مینجمنٹ میرے پیچھے پڑی ہوئی ہے، باؤلنگ کوچ وقار یونس اور ہیڈ کوچ مصباح الحق کہتے ہیں میں نے پریمیئر لیگ کیلئے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ بارہا عوام کے ذہن میں یہ بات ڈالی گئی کہ میں پیسہ کمانے کیلئے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ چکا ہوں، سابق کرکٹرز 10 سال پہلے کی غلطی پکڑتے ہیں۔

قومی ٹیم کے ریٹائرڈ فاسٹ باؤلر محمد عامر نے کہا کہ میں معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ سابقہ غلطی پر سزا بھی کاٹ چکا ہوں، پھر بھی مجھے ماضی کی غلی یاد دلائی جاتی ہے۔ خود کرکٹ بورڈ این او سی کے تحت 2 لیگز کی اجازت تھی جو بعد ازاں 3 لیگز تک وسیع کی گئی۔

انہوں نے سوال کیا کہ یہ کیسے کہا جاسکتا ہے کہ میں نے لیگز کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی جبکہ میں نے چیمپیئنز ٹرافی، ورلڈ کپ اور ایشیاء کپ میں اچھا کھیل پیش کیا۔ او ڈی آئی رینکنگ میں میرا شمار ٹاپ 10 میں ہوتا ہے، مجھے دکھ ہوا جب نیوزی لینڈ کیلئے 35 کھلاڑیوں کا اعلان ہوا اور مجھے شامل نہیں کیا گیا۔وسیم خان اور احسان مانی سے اختلاف نہیں رکھتا۔ 

محمد عامر نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ اگر عزت نہ کرے تو میں کرکٹ میں نہیں رہ سکتا، عوام کہتے ہیں ریٹائرمنٹ واپس لے لو لیکن میرا فیصلہ جذباتی نہیں ہے۔ میں نے سوچ سمجھ کر ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے محمد عامر کے ریٹائرمنٹ کے فیصلے پرردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ محمد عامر کی مینجمنٹ سے شکایتیں پرانی ہیں۔ عامر اگر پرفارمنس دیتے تو انہیں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا تھا۔

شعیب اختر نے 3 روز قبل کہا کہ بدقسمتی سے عامر کی اچھی پرفارمنس نہیں رہی۔عامر نے غلطی کی، سزا بھگتی اور محمد عامر کی مینجمنٹ سے شکایتیں پرانی ہیں۔سابق کرکٹر سکندر بخت نے کہا کہ پاکستان نے عامر کو تمام تر تنازعات کے بعد بھی کھلایا۔

مزید پڑھیں: عامر کی شکایات پرانی ہیں، پرفارم کرتے تو کوئی کچھ نہ بولتا۔ شعیب اختر

Related Posts