ملک میں جاری سیاسی محاذ آرائی کی صورتحال پر ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی نے تشویش اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی گھر کے لوگ آپس میں لڑ رہے ہوں اور گھر میں آگ لگ جائے تو کیا اس وقت یہ بحث کی جائے گی کہ آگ کس نے لگائی یا واحد راستہ یہ ہو گا کہ سب مل کر آگ بجھائیں؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے سلسلہ وار ٹوئٹس میں مفتی تقی عثمانی نے کہا ہے کہ موجودہ بحران کا حل صرف یہی ہے کہ تمام جماعتیں اور ادارے منافرت اور دشمنی کے بجائے سرجوڑ کر ملک کو بچائیں۔
اگر کسی گھر کے لوگ آپس میں لڑ رہے ہوں اور گھر میں آگ لگ جائے توکیا اس وقت یہ بحث کی جائیگی کہ آگ کس نے لگائی یا واحد راستہ یہ ہوگا کہ سب ملکر آگ بجھائیں؟ موجودہ بحران کا حل صرف یہی ہے کہ تمام جماعتیں اور ادارے منافرت اور دشمنی کے بجائے سرجوڑکرملک کوبچائیں
— Muhammad Taqi Usmani (Offical) (@muftitaqiusmani) April 1, 2023
قرآنی آیت کا حوالے دیتے ہوئے مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ قرآن کریم فرماتا ہے کہ ’تمام مسلمان آپس میں بھائی ہیں اس لیے اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کراؤ اور اللّٰہ سے ڈرو تاکہ تمہارے ساتھ رحمت کا معاملہ کیا جائے‘۔
انہوں نے کہا کہ عوام اور بااثر حضرات کا فرض ہے کہ وہ اس قرآنی حکم پر عمل کر کے رہنماؤں کو ساتھ بٹھانے کی بھرپور کوشش کریں۔
قرآن کریم فرماتاہے کہ “تمام مسلمان آپس میں بھائی ہیں اس لئے اپنے دو بھائیوں کے درمیان صلح کراو اوراللہ سے ڈرو تاکہ تمھارےساتھ رحمت کامعاملہ کیا جائے ” عوام اور بااثرحضرات کافرض ہے کہ وہ اس قرآنی حکم پرعمل کرکے رھنماوں کو ساتھ بٹھانے کی بھرپور کوشش کریں
— Muhammad Taqi Usmani (Offical) (@muftitaqiusmani) April 1, 2023
مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ فوج اور عدلیہ کو یقیناً سیاست میں دخل نہیں دینا چاہیے لیکن ایسے سنگین حالات میں جماعتوں کو ساتھ بٹھا کر غیر جانبداری سے خالص ملک کے مفاد اور قومی سلامتی کے لیے مسئلے کاحل نکالنا ان کا فرض بنتا ہے، اللّٰہ تعالیٰ اس کی توفیق عطا فرمائے آمین۔