کینبرا: نئی سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ زمین پر زندگی کے ارتقاء میں پہاڑی سلسلوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ محقققین کا کہنا ہے کہ معدنی اور نایاب زمینی عنصر کا مجموعہ صرف اونچے پہاڑوں کی جڑوں میں پایا جاتا ہے جو شدید دباؤ میں تخلیق ہوتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی نیشنل یونیورسٹی (اے این یو) کے محققین کی ایک تھقیق کے مطابق کم از کم ہمالیہ جتنی بلندی اور پورے براعظموں میں 8 ہزار کلومیتر تک پھیلے ہوئے بڑے پہاڑی سلسلوں نے زمین پر ابتدائی زندگی کے ارتقاء میں اہم کردار ادا کیا۔
شمالی کوریا پر سائبر حملوں اور 5کروڑ ڈالر کی کرپٹو کرنسی چرانے کا الزام
محققین کا کہنا ہے کہ ہم نے کم لیوٹیم مواد کے ساتھ زرقون کے نشانات کا استعمال کرتے ہوئے زمین کی پوری تاریخ میں بڑے پہاڑوں کی تشکیل پر تحقیق کی جس سے پتہ چلا کہ سب سے زیادہ بڑے پہاڑ زمین کی تاریخ میں صرف 2 بار بنے جن میں سے پہلا 2 ارب سال جبکہ دوسرا 1 ارب 80 کروڑ سال قبل تھا۔
زمین پر زندگی کے متعلق پہاڑوں کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے محققین نے کہا کہ پہلے دونوں پہاڑی سلسلے برصغیر کی تشکیل کے ادوار میں بڑھے۔ ان دو مثالوں اور زمین کی تاریخ میں ارتقاء کے دو اہم ترین ادوار کے درمیان روابط پائے جاتے ہیں جبکہ آج ایسے زیادہ بڑے پہاڑ موجود نہیں جنہیں سپر ماؤنٹین کہا جاسکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پہاڑوں کی تخلیق کا پورا ریکارڈ بہت واضح ہے۔ پہاڑ کٹ گئے تو انہوں نے سمندروں کو فاسفورس اور لوہے جیسے ضروری غذائی اجزاء فراہم کیے اور زندگی کے دائروں (بائیولوجیکل سائیکلز) کو توانائی میسر آگئی۔