کراچی میں مولانا عادل خان کا اندوہناک قتل، واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہ کیا جاسکا

مقبول خبریں

کالمز

zia-1-1-1
بازارِ حسن سے بیت اللہ تک: ایک طوائف کی ایمان افروز کہانی
zia-1-1-1
اسرائیل سے تعلقات کے بے شمار فوائد؟
zia-1-1
غزہ: بھارت کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں مولانا عادل خان کا اندوہناک قتل، واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہ کیا جاسکا
کراچی میں مولانا عادل خان کا اندوہناک قتل، واقعے کا مقدمہ تاحال درج نہ کیا جاسکا

کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم اور معروف عالمِ دین مولانا عادل خان کے اندوہناک قتل پر مقدمہ تاحال درج نہیں کیاجاسکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مولانا عادل خان اور ساتھی مقصود کی شہادت کے بعد مقدمہ درج نہ کیا جاسکا، مولانا عادل خان کے ساتھیوں کی خواہش ہے کہ مولانا عادل خان پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کا مقدمہ محکمۂ انسدادِ دہشت گردی میں درج ہونا چاہئے۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس ایس او پیز کے تحت صرف پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا مقدمہ ہی انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) میں درج کیا جاتا ہے تاہم عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کا مقدمہ پولیس درج کرتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عام شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کا مقدمہ اسی تھانے میں درج کیا جاتا ہے جس کی حدود میں ٹارگٹ کلنگ کی واردات ہوئی ہو۔ قوی امکان ہے کہ مولانا عادل خان کے قتل کا مقدمہ شاہ فیصل کالونی تھانہ کراچی میں درج کیا جائے گا۔

مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیش سی ٹی ڈی کے حوالے کیے جانے کا بھی امکان ہے جبکہ اِس حوالے سے حتمی فیصلہ آج شام تک متوقع ہے کہ پولیس اور سی ٹی ڈی میں سے کسے واقعے کا مقدمہ درج کرنے کی ذمہ داری دی جائے گی۔ 

یہ بھی پڑھیں:  مولانا عادل کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم

 

Related Posts