موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندیاں نرم کرنے کیلئے پرامید

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
Motor Dealers Association hopes govt will ease used vehicle import restrictions
FILE PHOTO

آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر ایچ ایم شہزاد نے اُمید ظاہر کی ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں ایسی تجاویز شامل ہوں گی جن کے تحت پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ ڈیوٹی میں کمی بھی کی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایچ ایم شہزاد نے کہا کہ حکومت تجارتی بنیادوں پر استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی بھی اجازت دے سکتی ہے۔

انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ ان اقدامات سے استعمال شدہ گاڑیوں کی قیمت میں پانچ لاکھ سے دس لاکھ روپے تک کی کمی ممکن ہو سکتی ہے، اور یہ گاڑیاں ممکنہ طور پر 20 لاکھ روپے سے کم قیمت میں دستیاب ہو سکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جاپان میں پانچ سال پرانی گاڑی کی قیمت 3000 سے 4000 امریکی ڈالر کے درمیان ہے، جب کہ تین سال پرانی گاڑی کی قیمت تقریباً 8,000 ڈالر ہے۔ اس کے برعکس پاکستان میں مقامی سطح پر تیار کی جانے والی 660 سی سی گاڑی کی قیمت 30 لاکھ روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔

ایچ ایم شہزاد نے مزید کہا کہ اگر پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دی جائے اور ڈیوٹیز میں کمی کی جائے تو استعمال شدہ گاڑیوں کی سالانہ درآمد 30 ہزار یونٹس سے بڑھ کر 80 ہزار یونٹس تک پہنچ سکتی ہے، جس سے حکومت کے لیے اضافی ریونیو حاصل ہونے کا بھی امکان ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے کے حوالے سے معاہدہ طے پایا تھا، جس کی خبر روزنامہ “دی نیوز” نے منگل کے روز دی تھی۔

اس معاہدے کے تحت مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں استعمال شدہ گاڑیوں پر ٹیرف اس شرح سے 40 فیصد زائد مقرر کیا جائے گا جو نئی گاڑیوں کے لیے لاگو ہوتا ہے۔

Related Posts