ایران سے سینکڑوں پاکستانی زائرین، طلباء اور کارکنان وطن واپس پہنچ گئے، جہاں اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی نے حالات کشیدہ کر دئیے تھے۔
13 جون سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد ایران نے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں جس کے باعث پاکستانیوں کا ہوائی سفر منسوخ ہو گیا تھا۔
بہت سے پاکستانی، جن میں طالب علم حسن رضا بھی شامل ہیں، نے تہران سے بس کے ذریعے زمینی راستے سے پاکستان واپسی کا سفر اختیار کیا۔
انہوں نے دورانِ سفر ایران سے داغے گئے میزائلوں کی چمک دیکھی اور نطنز جیسے جوہری ہدف کے قریب سے گزرے۔ پاکستانیوں نے سرحد پار کر کے تفتان میں وطن واپسی کا سکون محسوس کیا۔
اسی طرح مشہد میں زیارت پر موجود زائر سید ندیم عباس شیرازی اور دیگر پاکستانی بھی ایران کی کشیدہ صورتِ حال کے باعث ہوائی سفر کے بجائے سڑک کے راستے وطن واپس آئے۔ ان کے مطابق، ایران میں خوف کی بجائے مزاحمتی جذبہ نمایاں تھا۔
تفتان سرحد پر پہنچنے والے زائرین نے بتایا کہ سفر مشکل ضرور تھا لیکن وہ محفوظ واپس آ گئے اور وطن پہنچ کر دل سے سکون محسوس کیا۔