کراچی :تعمیراتی شعبے کی ترقی کے لیے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) اور ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ کراچی ریجن کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پردستخط ہوگئے۔
ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ کلفٹن کے دفتر میں منعقدہ تقریب میں چیئرمین آباد محسن شیخانی اور ڈائریکٹر ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس کراچی ریجن عادل رفیع صدیقی نے ایم او یو پر دستخط کیے۔
تقریب کے مہمان خصوصی ڈائریکٹر جنرل ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس میجر جنرل سید حسنات عامر گیلانی جبکہ آباد کے سینئر وائس چیئرمین سہیل ورند،وائس چیئرمین عبدالرحمٰن،ریجنل چیئرمین محمد علی توفیق رتاڑیا،سابق چیئرمین آباد محمد حسن بخشی، آباد کی کنٹونمنٹس بورڈ پر قائم کمیٹی کے کنوینر یونس لاکھانی، عارفین زبیر چوہدری ایڈیشنل ایم ای و کراچی سرکل، محمد فاروق ایم ای او کراچی، ڈاکٹر محمد رضوان ڈپٹی سی ای او کلفٹن، مسز عارفہ وحید سی ای او حیدرآباد بھی شریک تھیں۔
میجر جنرل سید حسنات عامر گیلانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آباد کی مشاورت سے کراچی ریجن کے تمام کنٹونمنٹس بورڈ کے لیے یکساں بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن کا افتتاح کردیا ہے جن پر 14 اگست کو یوم پاکستان سے عمل درآمد شروع کردیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ آباد کی تجاویز پر مشتمل اور ایس بی سی اے اور ایل ڈی اے کے قوانین سے مطابقت رکھنے والے بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن سب سے پہلے متعارف کرانے کا اعزاز ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس بورڈز کراچی ریجن نے حاصل کرلیا ہے۔انھوں نے کہا کہ آباد کے ساتھ معاہدے کا مقصد بلڈرز اور ڈیولپرز کو آسانیاں فراہم کرنا اور تعمیراتی شعبے کو فروغ دینا ہے۔
سید حسنات عامر گیلانی نے کہا کہ ون ونڈو آپریشن نہ ہونے کی وجہ سے تعمیراتی پروجیکٹ کی منظوری کے لیے بلڈرز اور ڈیولپرز کو سرکاری اداروں کی جانب سے بلیک میل کیا جاتا تھا،ون ونڈو آپریشن کے بعد نجی شعبے کو کوئی بھی سرکاری ادارہ بلیک میل نہیں کرسکے گا۔
اس موقع پر آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک میں تعمیراتی شعبے کا خصوصی اہمیت حاصل ہے، تعمیراتی شعبے کے متحرک ہونے سے دیگر 70 سے زائد صنعتوں کا پہیہ بھی چلنا شروع ہوجاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں انھیں ممالک نے ترقی کی جنھوں نے کنسٹرکشن انڈسٹری کو اہمیت دی۔
انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 70 برسوں سے تعمیراتی شعبے کو اہمیت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے ہمارا ملک خطے میں پیچھے رہ گیا ہے۔چیئرمین آباد نے کہا کہ اداروں کو ڈیجیٹلائز کرنا اور ون ونڈو آپریشن آباد کا دیرینہ مطالبہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس بورڈز کراچی ریجن میں یکساں بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن کا نفاذ نئی نسل کے لیے ایک شاندار تحفہ ہوگا۔محسن شیخانی نے کہا کہ پاکستان میں ایک کروڑ 20 لاکھ گھروں کی کمی ہے جس میں ہرسال ڈھائی سے 3 لاکھ کا اضافہ ہورہا ہے جو حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
الیکشن 2018 سے قبل وزیراعظم عمران خان نے آباد ہاؤس کا دورہ کیا تو آباد نے انھیں کم لاگت گھروں اور کچی آبادیوں کو ماڈل شہر بنانے کی تجاویز پیش کی تھیں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر ملٹری لینڈز اینڈ کنٹومنٹس عادل رفیع صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس کی ہدایات پر آباد کی تجاویز کو مد نظر رکھتے ہوئے ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس بورڈز کے لیے یکساں بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن کا نظام متعارف کرایا ہے۔انھوں نے کہا کہ بائی لاز اور ون ونڈو آپریشن کے لیے 1984 سے کوششیں کررہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ بائی لاز کے مطابق تمام متعلقہ شعبوں کو ایک چھت تلے لاکر تعمیراتی پروجیکٹ کی منظوری 30 روز میں کی جائے گی۔تعمیراتی پروجیکٹ کے لیے منظوری کے لیے درخواست 30 روز کے بعد از خود ہی منظور ہوجائے گی۔
مزید پڑھیں:تعمیراتی صنعت کی بحالی