مولانا فضل الرحمٰن نے پی ڈی ایم کی صدارت چھوڑنے کی خبروں کی تردید کردی

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
عمران خان کی وجہ سے دوست ممالک بھی ناراض ہیں، مولانا فضل الرحمان
عمران خان کی وجہ سے دوست ممالک بھی ناراض ہیں، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی صدارت چھوڑنے سے متعلق میڈیا رپورٹس کی تردید کردی ہے۔

پی ڈی ایم سربراہ نے مختلف میڈیا چینلز پر چلنے والی خبروں کوبے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی صدارت چھوڑنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ ایسی غلط خبریں پھیلانے والے پی ڈی ایم کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کے ساتھ ایسی کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم نے بڑی حد تک اپنا مقصدحاصل کرلیا ہے اور 4 فروری کو پی ڈی ایم کے اجلاس میں کئی اہم فیصلے لئے جائیں گے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے حزب اختلاف کے اتحاد کی سربراہی کے لئے ان کے نام کی تجویز پیش کیے جانے کے بعد مولانا فضل الرحمان 3 اکتوبر 2020 کو پی ڈی ایم کے سربراہ منتخب ہوئے تھے اور اسکی توثیق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے بھی پی ڈی ایم کے اندر دراڑوں کی قیاس آرائیوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اتحاد میں مثالی ہم آہنگی ہے۔

مزید پڑھیں:خواجہ آصف کوجیل میں وی آئی پی سہولیات مل گئیں، نیب کی رانا ثناء اللہ کاکیس سننے کی درخواست

کھوکھر برادران کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ اپوزیشن کے اتحاد کو پارہ پارہ کردیا جائے،انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اندر کسی بھی معاملے پر اختلاف رائے کو خوش اسلوبی سے حل کیا جاتا ہے۔

مریم نوازنے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر زور دیا کہ وہ اتحاد کے دیگر ممبروں کے ساتھ ان ہاؤس تبدیلی لانے کے بارے میں اپنی تجاویز پیش کریں۔