ڈرامہ منجھلی کی 40 ویں قسط نے ناظرین کے دلوں پر گہرا اثر کیوں چھوڑا؟ ویڈیو

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Manjhli - Episode 40 - 22nd July 2025
ONLINE

منگل 22 جولائی 2025 کو ہم ٹی وی پر ڈرامہ سیریل منجھلی کی 40ویں قسط نشر ہوئی جس نے ناظرین کے دلوں میں ایک بار پھر گہرا اثر چھوڑا۔

اس قسط میں منجھلی بیٹی کے دکھ، جذبات اور خاموش قربانیوں کو جس طرح پیش کیا گیا، وہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں ایک نایاب مثال ہے۔

شہیرہ جلیل الباسط نے منجھلی بیٹی کے کردار میں جو درد، تنہائی اور خاموشی کو مجسم کیا، وہ نہایت حقیقت پسندانہ اور دل کو چھو لینے والا تھا۔ ان کے ساتھ خدیجہ سلیم اور فہد شیخ کی جاندار اداکاری نے کہانی کو مزید مضبوط اور جذباتی بنایا۔

ڈرامے کی کہانی ثمینہ مناف نے لکھی ہے اور ہدایتکاری سید واجد رضا کی ہے جبکہ یہ مومنہ درید کی پروڈکشن ہے۔ 40ویں قسط میں دکھایا گیا کہ وہ بیٹی جو نہ سب سے بڑی ہوتی ہے نہ سب سے چھوٹی، کیسے اکثر خاندان کی توجہ، پیار اور ترجیحات سے محروم رہ جاتی ہے۔

 

گھر کی بڑی ذمہ داریاں اس کے کاندھوں پر ڈال دی جاتی ہیں مگر اس کی بات کو سننے والا کوئی نہیں ہوتا۔ اس قسط میں ایسے ہی مناظر دکھائے گئے جہاں منجھلی بیٹی اپنی شناخت کے لیے، اپنے جذبات کے لیے اور اپنے حق کے لیے خاموشی سے لڑتی ہے۔

یہ قسط یوٹیوب پر شائع ہوتے ہی مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچ گئی۔ ہم ٹی وی کے یوٹیوب چینل پر اب تک اسے 6 لاکھ 40 ہزار سے زائد ناظرین دیکھ چکے ہیں اور 9 ہزار سے زیادہ لائکس مل چکے ہیں۔

ناظرین نے اس قسط کو جذباتی، حقیقت سے قریب اور آنکھیں کھول دینے والا قرار دیا۔ خاص طور پر وہ خواتین جنہیں زندگی میں اکثر نظر انداز کیا گیا اس کہانی سے گہری وابستگی محسوس کر رہی ہیں۔

منجھلی دراصل ایک سماجی آئینہ ہے جو ہمارے معاشرے کی ان بچیوں کی نمائندگی کرتا ہے جو ہر قربانی دیتی ہیں مگر خود کبھی ترجیح نہیں بنتیں۔

یہ ڈرامہ ان آوازوں کو زبان دیتا ہے جو برسوں سے دب کر رہ گئیں۔ قسط 40 نے یہ پیغام دیا کہ رشتے صرف محبت سے نہیں بلکہ سمجھنے سے مضبوط ہوتے ہیں اور ہر فرد چاہے وہ منجھلا ہی کیوں نہ ہو، عزت، توجہ اور محبت کا حق رکھتا ہے۔

Related Posts