پاکستانی اداکارہ مامیا شاہ جعفر کی تھائی لینڈ میں بولڈ تصاویر پر مداح برہم، شرمناک تبصرے

مقبول خبریں

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mamya Shajaffar Bold Vacation Looks Heavily Criticized
ONLINE

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی نئی اُبھرتی ہوئی ماڈل اور اداکارہ مامیا شاہ جعفر جنہیں ان کا اصل نام ماہم شاہد کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، حالیہ دنوں اپنی چھٹیوں کے دوران اپلوڈ کی گئی تصاویر کی وجہ سے شدید عوامی تنقید کی زد میں ہیں۔

ماہم نے ہم ٹی وی کے مشہور ڈرامہ سیریل میسنی میں دوہرا کردار ادا کر کے شہرت حاصل کی، جہاں ان کی جوڑی بلال قریشی کے ساتھ ناظرین کو خاصی پسند آئی۔

وہ جھوک سرکار، کالج گیٹ، فرار اور جان سے پیارا جونی جیسے ڈراموں میں بھی نظر آ چکی ہیں۔ فنون لطیفہ سے محبت رکھنے والی مامیا کو رقص، اداکاری اور مصوری سے خاص لگاؤ ہے۔

مامیا شاہ جعفر اس وقت تھائی لینڈ کے خوبصورت جزیرے کو ساموئی میں ایک طویل چھٹیوں پر موجود ہیں، جہاں انہوں نے سمندر کنارے بولڈ لباس کا انتخاب کیا۔

انہوں نے اپنے شوہر فاروق گل کے ساتھ ساحلی مناظر میں تصاویر کھنچوائیں اور سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ فاروق گل پیشے کے لحاظ سے فوٹوگرافر، تخلیقی ہدایت کار اور ڈیزائنر ہیں۔

مامیا کی جانب سے ان تصاویر کو عوامی سطح پر شیئر کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے کو ملا۔ کئی صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کے انداز کو پاکستانی ثقافت اور معاشرتی اقدار کے خلاف قرار دیا۔

ایک صارف نے لکھا، میرے خیال میں یہ پاکستان کی سب سے بے باک عورت ہے۔ ایک اور تبصرہ آیا، یہ خاتون ہر وقت کپڑے اُتارنے کو تیار رہتی ہے۔ کسی نے طنزیہ انداز میں لکھا، اسے بالغ فلموں میں جانا چاہیے، پاکستان کی پہلی اداکارہ بن سکتی ہے۔

ایک اور صارف کا کہنا تھا مشہوری حاصل کرنے کا یہی راستہ رہ گیا ہے، خاص طور پر جب کسی میں کوئی صلاحیت نہ ہو۔ ایک اور نے لکھا، بہت بڑا حوصلہ ہے اس لڑکی میں، روزانہ ایسے لباس پہن کر پاکستانی عوام کو مشتعل کرتی ہے۔

مامیا کی تصاویر نے ایک بار پھر یہ سوال اٹھا دیا ہے کہ شہرت کے حصول کے لیے فنکار کہاں تک جا سکتے ہیں، اور کیا سماجی تنقید کو نظرانداز کر دینا ہی اظہار کی آزادی ہے؟

سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے، اور بیشتر صارفین نے مامیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرکاری حیثیت کا لحاظ کرتے ہوئے محتاط رویہ اختیار کریں۔

Related Posts