بھارت کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ کے ضلع دیوگھر میں منگل کی صبح سویرے ساڑھے 4 بجے ایک خوفناک سڑک حادثہ پیش آیا، جس نے پورے علاقے کو سوگ میں ڈبو دیا۔
موہن پور پولیس حدود میں واقع جامونیا جنگل کے قریب ہندو کنوریہ یاتریوں کی بس اور گیس سپلائی کرنے والی گاڑی کے تصادم میں 18 یاتری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بھیٹے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی نشی کانت دوبے کے مطابق اس المناک حادثے میں 18 یاتری ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
دومکا زون کے آئی جی شیلندر کمار سنہا نے بتایا کہ بس میں 32 سیٹیں تھیں اور تمام مسافر کنوریہ یاترا کے مقدس سفر پر تھے۔ حادثے میں کم از کم 20 افراد شدید زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر موہن پور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا اور بعد میں دیوگھر صدر ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔
زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جبکہ جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی۔ پولیس اور مقامی انتظامیہ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے، اور حادثے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ یہ سانحہ نہ صرف متاثرہ خاندانوں بلکہ پورے علاقے کے لیے ایک گہرا صدمہ ہے۔