ارکان اسمبلیوں کا بھی کم میں گزارا نہیں ہوتا، شہریوں کی تنخواہ 1000 ڈالر مقرر کرنے کی درخواست

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

LHC moved to fix minimum wage at USD 1000

لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں پاکستان میں کم از کم تنخواہ کو ماہانہ 1000 ڈالر مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

یہ درخواست وکیل فہیم نواز کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے دلائل دیے کہ پاکستان ایک برطانوی کالونی رہا ہے اور ملک میں آج بھی اسی طرح کے قوانین نافذ ہیں۔

انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ پاکستان میں امریکا اور برطانیہ کے قوانین کے مطابق مزدور قوانین نافذ کیے جائیں اور کم از کم تنخواہ 1000 ڈالر ماہانہ مقرر کی جائے جو کہ پاکستانی روپوں میں تقریب 2لاکھ 78 ہزا700 بنتی ہے۔

درخواست گزار نے مزید کہا کہ امریکا اور برطانیہ میں کم از کم تنخواہ 1000 ڈالر مقرر ہے۔

عوام کو تو 34 ہزار بھی نہیں ملتے لیکن، عوام کے ٹیکسز سے وزراء اور ارکان اسمبلی کو کتنی تنخواہ ملتی ہے؟

اس وقت پاکستان میں کم از کم تنخواہ 37000 روپے ماہانہ مقرر ہے جو کہ 1000 ڈالر سے نمایاں طور پر کم ہے۔ درخواست میں عدالت سے یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ کم از کم تنخواہ کو 1000 ڈالر ماہانہ مقرر کرنے کا حکم دیا جائے اور پاکستان میں موجودہ کم از کم تنخواہ کے نوٹیفکیشن کو معطل کیا جائے۔

پہلے بھی پاکستان کے سینیٹ نے 2024-25 کے وفاقی بجٹ کے لیے کم از کم ماہانہ تنخواہ کو 45000 روپے مقرر کرنے کی سفارشات منظور کی تھیں۔

سینیٹ کی اعلیٰ ایوان نے مالیات کے بارے میں سینیٹ کی مستقل کمیٹی کے صدر سلیم مانڈوی والا کی جانب سے پیش کردہ 128 نکاتی سفارشات کی منظوری دی تھی۔

ان سفارشات میں غیر براہ راست ٹیکسوں میں 50 فیصد کمی اور براہ راست ٹیکسوں میں اضافہ بھی شامل تھا۔ سینیٹ نے حکومت کو یہ بھی سفارش کی کہ 660 سی سی کی گاڑیوں کو بجلی کی گاڑیوں کی طرح کسٹمز ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔

Related Posts