لاہور ہائی کورٹ نے پیر کے روز اسموگ کے مسائل اور ان کے حل کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ تمام اسکولوں کو ایک ماہ کے اندر دوبارہ رجسٹریشن کروانا ہوگی۔
عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اسکول بس پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں کی رجسٹریشن معطل کر دی جائے گی۔
یہ احکامات جسٹس شاہد کریم نے جاری کیے۔ انہوں نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت دی کہ شہر کی سڑکوں کا جائزہ لے کر ٹریفک کے ہجوم کو کم کرنے کے لیے ایک جامع منصوبہ پیش کریں، خاص طور پر اسموگ کے مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے۔
جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے خلاف حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ ایک نہایت سنجیدہ معاملہ ہے اور اس پر مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔
اب کوئی بچوں کو پریشان کرکے تو دکھائے، سردی کے حوالے سے پرائیویٹ اسکولز کو سخت ہدایات جاری
آج کی سماعت کے دوران سیکریٹری اسکول ایجوکیشن خالد نذیر نے نجی اسکولوں کے لیے مجوزہ اصول پیش کیے۔ نئی پالیسی کے مطابق صرف وہی اسکول رجسٹریشن حاصل کر سکیں گے جو طلبہ کے لیے بس سروس فراہم کریں گے۔ مزید یہ کہ نئے اسکولوں کے لیے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کرنا لازمی ہوگا۔
جسٹس کریم نے کہا کہ “اسکول بسوں کا مسئلہ بہت سنجیدہ ہے” اور تمام ہدایات کو اگلے موسم سے پہلے نافذ کرنے پر زور دیا۔عدالت نے ملتان روڈ پر بس اسٹیشنز اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کے آس پاس ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری اصلاحی اقدامات کا مطالبہ کیا۔
یہ احکامات اسموگ کے مسائل کے حل کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیے جا رہے ہیں، جن کا مقصد ماحول کی بہتری اور ٹریفک کے مسائل کو کم کرنا ہے۔