لاہور کے حلقہ 133 میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو لیک، تحقیقات کامطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور کے حلقہ 133 میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو لیک، تحقیقات کامطالبہ
لاہور کے حلقہ 133 میں ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیو لیک، تحقیقات کامطالبہ

لاہور: قومی اسمبلی کے حلقہ 133 میں ضمنی انتخاب کیلئے مبینہ طور پر ووٹ خریدے اور بیچے گئے، واقعے کی ویڈیو منظرِ عام پر آگئی ہے۔ تحریکِ انصاف اور اتحادی جماعتوں نے متعلقہ حکام سے تحقیقات کامطالبہ کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ سے الیکشن کمیشن سے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے معصومانہ سوال پوچھا گیا کہ کیا یہ ویڈیو این اے 133 کے ضمنی انتخاب سے ن لیگ کو نااہل کرنے کیلئے کافی ہے؟

تحریکِ انصاف کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سوال کیا گیا کہ ن لیگ والوں نے ووٹ خریدے جس کیلئے غریب لوگوں کے حالاتِ زندگی کا غلط فائدہ اٹھایا گیا جس کا ویڈیو ثبوت ہمارے سامنے ہے۔ کیا الیکشن کمیشن کوئی ایکشن لے گا؟

مبینہ طور پر لیک کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ووٹ خریدے اور بیچے گئے اور جس جگہ یہ کارروائی عمل میں لائی گئی، وہاں ن لیگی امیدوار کے پوسٹر آویزاں نظر آئے۔ ناجائز خریدوفروخت پر قرآن پر حلف لیا گیا، نام درج کیا گیا اور رقم دے دی گئی۔

ووٹ خریدنے والوں نے اپنی شناخت چھپانے کیلئے مبینہ طور پر ماسک پہن کر ویڈیو بنوائی۔ وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن واقعے کا نوٹس لے کیونکہ ویڈیو ایک بڑا ثبوت ہے۔ پیسے کا لالچ دے کر حقِ رائے دہی خریدا گیا۔

فرخ حبیب نے کہا کہ یہ الیکشن قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ کسی کے ضمیر کو خرید نہیں سکتے۔ ویڈیوز بتاتی ہیں کہ ضمیر خریدے اور بیچے گئے۔ الیکشن کمیشن کو اس سے بڑا ثبوت کیا دیں؟ حکام فوری طور پر نوٹس لیں اور تحقیقات کریں۔

خیال رہے کہ لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 کا ضمنی انتخاب آئندہ ماہ 5 دسمبر کو ہوگا۔ پی ٹی آئی امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور مسرت چیمہ تجویز کنندہ کا ووٹ این اے 133 میں رجسٹرڈ نہ ہونے کے باعث الیکشن کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔ 

 

Related Posts