یوکرین سے بڑی تعداد میں پاکستانیوں کو نکال لیا ہے، پاکستانی سفارتخانہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یوکرین سے بڑی تعداد میں پاکستانیوں کو نکال لیا ہے، پاکستانی سفارتخانہ
یوکرین سے بڑی تعداد میں پاکستانیوں کو نکال لیا ہے، پاکستانی سفارتخانہ

کیف: یوکرین میں موجود پاکستان کے سفارت خانے کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اہم شہروں پر روسی افواج کے حملوں کے بعد مشکل صورتحال کے باوجود بڑی تعداد میں پھنسے ہوئے پاکستانی طلباء اور شہریوں کو محفوظ طریقے سے نکال لیا ہے۔

ٹوئٹر پر جاری ایک بیان یوکرین میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر نوئل اسرائیل کھوکھر نے اعلان کیا کہ یوکرین میں تقریباً 3000 طلباء موجود ہیں اور ان میں سے زیادہ تر کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ ملک میں 500 سے 600 کے قریب پاکستانی رہ گئے ہیں اور سفارت خانہ انہیں بحفاظت نکالنے کے لیے کارروائی میں مصروف ہے، سفیر نے کہا کہ وہ یوکرین میں آزمائشوں اور مشکلات کے باوجود بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔

کھوکھر نے پروازوں کی بندش، بینکنگ سسٹم اور ٹرانسپورٹ اور ایندھن کی عدم دستیابی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ”تمام پاکستانی محفوظ ہیں اور ہم مشکل حالات میں ان کی رہنمائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،”

انہوں نے کہا کہ سفارت خانے کے عملے کے 21 افراد خاندان سمیت کل 62 افراد کو پہلے ہی نکالا جا چکا ہے جب کہ 59 افراد یوکرین-پولینڈ بارڈر کراسنگ پر موجود تھے۔

اس کے علاوہ، بخارسٹ، رومانیہ میں پاکستانی سفارت خانے نے پہلے سے موجود سفارت خانے کے علاوہ ایک اضافی ہاٹ لائن بھی قائم کی ہے جس پر چوبیس گھنٹے کام کیا جا رہا ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق بارڈر کراسنگ پوائنٹس اور ویزوں کے حوالے سے تفصیلی معلومات اور رہنمائی سوشل میڈیا پر شیئر کی جاتی ہے۔

اب تک بخارسٹ میں مقیم چار پاکستانیوں کو نکال لیا گیا ہے جبکہ آج مزید 16 پاکستانیوں کو نکالے جانے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: گوکل، فیس بک اور ٹویٹر نے بھی روس پر سخت پابندیاں عائد کردیں

ہنگری کے شہر بوڈاپیسٹ میں پاکستانی سفارتخانے کی ایک ٹیم 15 پاکستانی طلباء کو وصول کرنے کے لیے زاہونی بارڈر کے لیے روانہ ہوئی اور ان کے استقبال، ٹرانسپورٹ، بوڈاپیسٹ میں قیام اور پاکستان آنے کے لیے متعلقہ انتظامات کیے گئے۔

Related Posts