لاہور: ملزمان کو پکڑنے کے بجائے، سی سی پی او لاہور نے خاتون کو قصور وار قرار دیدیا، واضح رہے کہ کل رات لاہور موٹر وے پر خاتون کو دو ملزمان نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا اور مسروقہ سامان بھی لوٹ کر لے گئے تھے۔
ایک خاتون صحافی نے جب سی سی پی او لاہور کا اس حوالے سے موقف جاننے کی کوشش کی تو موصوف فرمانے لگے کہ خاتون کو اتنی رات کو نکلنے کی کیا ضرورت تھی اور انہوں نے اپنا پیٹرول چیک کیوں نہیں کیا تھا۔
#RemoveCCPOLahore Now. Zero tolerance for men who support the criminal while bashing the victim
— Dr. Sharmila sahibah faruqui (Phd) s.i (@sharmilafaruqi) September 10, 2020
دیکھا جائے تو سی سی پی او لاہور کو اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، مگر وہ اُلٹا خاتون کو قصور وار ٹھہرانے لگے۔جس پر عوام کا رد عمل سامنے آنا شروع ہوگیا۔
Dear #Anchors of al channels requesting u pl demand #RemoveCCPOLahore in ur Progs. It’s not abt pol but abt supporting decency in Pak/respect& rights of women.We need to demonstrate a CCPO with this mentality cannot do justice 2 citizens-blaming victim is excuse 4 rapist & he did
— Nasim Zehra (@NasimZehra) September 10, 2020
اس سارے معاملے کے بعد سوشل میڈیا پر سی سی پی او لاہور کو ہٹانے کے لئے ٹرینڈ چل پڑا ہے، کہ انہیں ان کے عہدے سے برطرف کیا جائے، لوگوں کی بڑی تعداد ٹوئٹ کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہی ہے۔
He is Umar Sheikh @CcpoLahore who blamed the rape victim for being raped. #RemoveCCPOLahore – @UsmanAKBuzdar if you are not of same mindset then you must take action for his shocking Statement pic.twitter.com/GOkAoSxos9
— Hassaan Niazi (@HniaziISF) September 10, 2020
دوسری جانب موٹر وے پر خاتون کے ساتھ ہونے والے اس افسوسناک واقعے پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی نوٹس لے لیا ہے اور ملزمان کو جلد پکڑکر قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی ہے۔
مزید پڑھیں:موٹر وے پر خواتین کیساتھ زیادتی ،پولیس کی کارروائی، 12 افراد گرفتار