توہین رسالتؐ کے مجرم کا قتل، پولیس کا ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گجرانوالہ میں ماں اور بیٹے کاقتل، واقعے کو غلط رنگ دینے کی کوششیں
گجرانوالہ میں ماں اور بیٹے کاقتل، واقعے کو غلط رنگ دینے کی کوششیں

اسلام آباد:پشاور کی مقامی عدالت میں توہین رسالتؐ کا مقدمہ عدالت میں آج زیر سماعت تھا،ملزم کو جب عدالت میں پیش کیا گیا تو پھر ملزم نے کچھ نازیبا کلمات کہے جس پر مدعی مقدمہ نے ملزم قادیانی توہین رسالت ؐ کے مرتکب کو عدالت میں جج کے سامنے گولی مار کر قتل کردیا، تاحال قتل کا مقدمہ درج نہ ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق پشاور کیپیٹل سٹی پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا ہے، واضح رہے کہ مقتول نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں توہین آمیز کلمات کہے تھے،جس کے بعد علاقے کے تھانے میں مقتول قادیانی کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

آج ملزم کو جب عدالت میں پیش کیا گیا تو پھر نازیبا کلمات کہے، جس پر مدعی مقدمہ نے ملزم کوعدالت میں جج کے سامنے گولی مار دی، ملزم جانبر نہ ہوسکا، ملزم قادیانی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ اسپتال پشاور منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ مدعی مقدمے کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔

اس حوالے سے مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ شاید توہین کا مرتکب یہ قادیانی عدالت سے بچ جاتا مگر مجھے یہ گوارا نہیں تھا کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان کے بارے میں کوئی بھی توہین آمیز کلمات کہے،اس لیے میں اپنے کیے پر بالکل بھی پشیمان نہیں ہوں۔

گرفتار محمد خالد نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ مجرم نے پچھلی سماعت پر گستاخی رسالت ؐکی تھی جس کے باعث مجھے را ت کو نیند بہت بے چینی سے آئی۔خواب میں نبی پاک ؐ تشریف لائے اور مجھے اس گستاخ کو قتل کرنے کا حکم دیا اور جنت کی ضمانت دی۔واضح رہے کہ قتل کا مقدمہ ابھی تک درج نہیں ہوا ہے۔

Related Posts